خلیج اردو آن لائن:
متحدہ عرب امارات حکومت کے ترجمان ڈاکٹر عمر الحمادی نے کورونا سے متعلق ہفتہ وار بریفنگ کے دوران بتایا کہ ملک کے فرنٹ لائن ورکرز کو ٹرائل ویکسین دی جائے گی، کیونکہ انہیں دوسروں کی نسبت جلد کورونا ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا ” جبتکہ ویکسین کے محفوظ ہونے کا یقین نہیں ہوجاتا ٹرائلز کے شروع میں ویکسین بچوں اور حاملہ خواتین کو نہیں لگائی جائے گی۔ جبکہ کے بعد ویکسین کا دائرہ کار بڑھا دیا جائے گا”۔
The #UAE has launched the "Hope Coalition" initiative to facilitate the distribution of 6 billion doses around the world, increasing this capacity to 18 billion by the end of 2021, as the leadership demonstrates the importance of taking responsibility globally.#CommitToWin
— NCEMA UAE (@NCEMAUAE) November 30, 2020
انہوں نے مزید بتایا کہ متحدہ عرب امارات کی طرف سے دنیا بھر میں ویکسین کی تقسیم کے لیے ہوپ کولیشن لانچ کر دیا گیا ہے۔ جس کے تحت دنیا بھر میں ویکسین کی 6 بلین خوراکیں تقسیم کی جائیں گیں۔ اور 2021 کے آخر تک کیپسٹی 18 بلین خوراکوں تک بڑھا دی جائے گی۔
At the beginning of trials, the vaccine will not be given to children or pregnant women until safety is assured, after that the scope of vaccinations will be expanded to include other groups.#CommitToWin
— NCEMA UAE (@NCEMAUAE) November 30, 2020
ڈاکٹر حمادی نے کہا کہ "آنے والے دنوں دنیا بھر میں کورونا ویکسین کی اربوں خوراکیں دستیاب ہوں گیں۔ اور ہمارا تمام تجربہ اور مہارت دنیا بھر کی عوام کے صحت کی حفاظت کے لیے استعمال ہونا چاہیے”۔
لیکن احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا ہوگا:
ڈاکٹر حمادی کا کہنا تھا کہ جب تک ویکسین ہر شخص کو لگ نہیں جاتی تب تک کورونا کو روکنے کا واحد حل کورونا کے خلاف بنائی گئیں احتیاطی تدابیر پر عمل جاری رکھنا ہوگا۔
انکا کہنا تھا کہ ماسک پہننا اور سماجی فاصلہ برقرار رکھنے جیسے قواعد کورونا کے پھیلاؤ کے خلاف مؤثر ہیں جبکہ ویکسین جسم کے اندر داخل ہو کر وائرس سے لڑنے والا ہتھیار۔ ہے۔
There are many factors required to achieve herd immunity, which is immunity in a proportion of the population against the virus. This means that whenever the disease appears, it will find an immune system ready to face it and so it will recede.#CommitToWin
— NCEMA UAE (@NCEMAUAE) November 30, 2020
یو اے ای میں کورونا کے پھیلاؤ کی صورتحال کیا ہے؟
ڈاکٹر حمادی نے متحدہ عرب امارات میں کورونا کے پھیلاؤ کی صورتحال سے متعلق بریف کرتے ہوئے بتایا کہ 25 سے 30 نومبر کے دوران یو اے ای نے ساڑھے سات لاکھ سے زائد کورونا ٹیسٹ کیے جن میں 7 ہزار 495 ٹیسٹ مثبت آئے۔ جس کا مطلب ہے یواے ای میں کورونا کے ٹیسٹ مثبت آنے کی شرح 1 فیصد ہے۔
اور شرح یورپ، مشرق وسطی، شمالی افریقہ، اور او ای سی ڈی ممالک سے کم ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اسی دوران 4 ہزار 638 افراد کورونا سے صحتیاب ہوئے اور 13 اموات ہوئیں۔ جس کا مطلب ہے یو اے ای میں کورونا سے وفات پانے والوں کی شرح بھی 0 اشاریہ 3 فیصد ہے جوکہ دنیا بھر میں دیگر ممالک سے کم ہے۔
مزید برآں، انہوں شہریوں سے درخواست کی ہے کہ وہ قومی دن کے موقعے پر کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے بنائے گے احتیاطی تدابیر پرعمل کریں۔
We call upon all citizens and residents to adhere to all precautionary measures as we do not want our National Day to be marred by violations and laxity in prevention, the results of which lead to dire consequences.#CommitToWin
— NCEMA UAE (@NCEMAUAE) November 30, 2020
Source: Khaleelj Times