خلیج اردو
19 فروری 2021
ابوظبہی : وفاقی استعاثہ عامہ نے وضاحت کی ہے کہ تعلیمی اداروں کے پرنسپلز اور کمپنیوں کے منیجرز کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے اداروں میں سامنے آنے والے کیسز کی اطلاع متحدہ عرب امارات کے صحت حکام کو دیں ۔ اگر کوئی طالب علم یا کسی بھی ادارے کا کوئی ملازم کسی بھی موزی مرض میں مبتلا ہو جائے تو اس کی معلومات محکمہ صحت کو دیں۔
اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر شائع ہونے والی ایک ویڈیو میں استعاثہ عامہ نے کہا کہ وفاقی قانون 2014 کے آرٹیکل 12 کے مطابق اگر کسی ادارے کا سربراہ یا ذمہ دار شخص جان جائے کہ اس کے ادارے کا کوئی بھی متعلقہ شخص کسی بھی وائرل بیماری میں مبتلا ہے جو متعدد مرض ہو تو اسے متعلقہ شخص کو میڈیکل سہولت دے کر اس کی اطلاع صحت کے حکام کو کرنی چاہیئے تاکہ اس کا تدارک ہو سکے۔
التزامات مدير المؤسسة التعليمية و غيرها من المنشآت في حالة حدوث إصابة بمرض من الامراض السارية لدى أي من الطلاب أو العاملين بالمنشأة #نلتزم_لننتصر #متّحدين_ومتحدّين#ملتزمون_ياوطن#الامارات #الامارات_العربية_المتحدة #النيابة_العامة_الاتحادية pic.twitter.com/PekXcE4UNu
— النيابة العامة (@UAE_PP) February 19, 2021
یہ ثابت ہوجاتا ہے کہ کسی بھی ملازم کو ایسی بیماری ہے جو دوسروں کو آسانی سے منتقل ہوتی ہے تو ڈائریکٹر کو فوری طور پر وزارت صحت اور روک تھام یا محکمہ صحت کے مجاز اتھارٹی کو مطلع کرنا چاہئے اور اس بیماری کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے مناسب اقدامات کرنے چاہیئے۔
مذکورہ بالا آرٹیکل میں مزید کہا گیا ہے کہ متعلقہ اتھارٹی کو متاثرہ شخص کے ساتھ ساتھ اس شخص کے ساتھ رابطے میں رہنے والوں کو الگ کرنا چاہیئے۔ ان افراد کو دوسروں سے جدا رکھنے سے متعلق وزارت کے پاس حکم جاری کرنے کا حق ہے جب تک وہ صحت یاب نہ ہوئے ہو۔ فیڈرل پراسیکیوشن نے اس سے قبل واضح کیا ہے کہ کہ ایسے کسی بیماری سے متعلق اطلاع نہیں دی گئی تو متعلقہ ادارے کو 50 ہزار درہم کا جرمانہ ہوگا۔
Source : Khaleej Times