پاکستانی خبریں

اسلام آباد:سینیٹ میں اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں غزہ میں فلسطینیوں کے قتل عام کی شدید مذمت کی گئی اور اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ پر زور دیا گیا۔

خلیج اردو
اسلام آباد:سینیٹ میں اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں غزہ میں فلسطینیوں کے قتل عام کی شدید مذمت کی گئی اور اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ پر زور دیا گیا۔

 


سینیٹ کا اجلاس مرزا آفریدی کی زیرصدارت ہوا جس میں سینیٹر بہرہ مند تنگی نے سوشل میڈیا پر پابندی لگانے کی اپنی قرارداد واپس لے لی۔ سینیٹر بہرہ مند تنگی کی سوشل میڈیا کے نوجوان نسل پر منفی اثرات سے متعلق قرار داد ایوان بالا کے ایجنڈے میں شامل تھی۔اجلاس میں 29فروری کو اسرائیلی فوج کی جانب سے خوراک کیلئے جمع فلسطینیوں کے قتل عام کیخلاف مذمتی قرارداد پیش کی گئی۔

 


سینیٹر افنان اللہ نے کہا کہ امداد لینے کیلئے جانے والوں پر بمباری انتہائی قابل مذمت ہے، مسلمان ممالک اپنی ایئر فورسز کے ذریعے کم ازکم فلسطینیوں کو ائیر سیفٹی ہی فراہم کردیں۔سینیٹر پلوشہ نے کہا کہ مسلمان ممالک خاموش ہیں، اللہ کرے تیل کی دولت سے مالا مال مسلمان ممالک کے تیل کے کنویں خشک ہوجائیں ، اسرائیل کیخلاف عملی اقدامات اٹھانا چاہئیں۔

 


سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کہ اسرائیل فلسطینیوں کا قتل عام کررہا ہے اور ہم خاموش ہیں، پاکستان میں اس ایشو پر مظاہروں پر بھی لاٹھی چارج ہوجاتا ہے ۔سینیٹر کامران نے کہا کہ اسرائیل کی مذمت ایمان کا کمزور ترین درجہ ہے، ہمیں اپنے گریبان میں بھی جھانکنا چاہیے، ۔سینیٹر عون عباس کا کہنا تھا کہ امریکی حکام خود کہہ رہے ہیں کہ فلسطینی گھاس کھانے پر مجبور ہیں، ہمیں ایوان میں امریکہ کی مذمت کی قرارداد منظور کرنی چاہیے۔

 


سینیٹر تاج نے کہا کہ پہلے جب جنگ ہوئی تھی تو بھٹو نے اپنی ائیر فورس وہاں بھیج کرفلسطینیوں کو ائیرکور دیا تھا، ۔سینیٹر ہمایوں مہمند نے کہا کہ قراردادوں سے کچھ نہیں ملے گا، وقت آگیا ہے ائیر فورس کو کہا جائے۔ سینیٹر کامل علی آغا کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی نے فلسطین سے محبت کی جدوجہد کو پاکستان میں زندہ رکھا ہوا ہے ،سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ تمام سینیٹرز اپنی ایک مہینے کی تنخواہ فلسطینیوں کیلئے وقف کریں۔سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ اسرائیلی کمپنیاں جو فلسطین جنگ میں مدد کررہی ہیں ان کا بائیکاٹ ہونا چاہئے،

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button