پاکستانی خبریں

اگر سیاسی جماعتوں نے باز نہیں آنا تو پارلیمنٹ سے توہین عدالت کا قانون ختم کر دیں، صدر اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن

خلیج اردو

دبئی:اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر شعیب شاہین کا کہنا ہے کہ توہین عدالت کی اجازت کسی کو نہیں دی جا سکتی۔ کسی جج پر اعتراض ہو تو اس کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل جانے کا حق ہے لیکن ججز کے خلاف منظم مہم خطرناک ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے پاس اختیار ہے اگر انہیں مسئلہ ہے تو وہ توہین عدالت کا قانون ختم کردیں۔

 

نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسلام آباد بار کونسل کے صدر شعیب شاہین کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کا توہین عدالت کا قانون موجود ہے۔ جو بھی توہین عدلات کرے گا، اس کے خلاف عدالت جائیں گے۔

 

انہوں نے سوال اٹھایا کہ چند دن پہلے جو ججز اچھے تھے آج ان کے خلاف منظم مہم چلائی جا رہی ہے۔ ایک جرگے کے فیصلے کا اگر احترام ہوتا ہے تو مل کی سب سے سپریم عدالت کا احترام لازم ہے۔

 

شعیب شاہین کا کہنا تھا کہ کوئی بھی فیصلہ آئے تو اس پر سیاستدان، صحافی اور وکلاء مثبت تنقید کر سکتے ہیں لیکن توہین عدالت کی اجازت نیں دی جا سکتی۔پریس کانفرنسز کے ذریعے ججز کو نیچا دیکھانا، یا انہیں تنقید کا نشانہ بنانا غلط ہے۔

 

صدر اسلام آباد ہائیکورٹ بار کونسل کا کہنا تھا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو ایک میثاق جمہوریت پر اکٹھا ہونا ہو گا۔عدم استحکام سے ملک معاشی بدحالی کا شکار ہے۔ تمام اسٹیک ہولڈرز حالات کی سنگینی سمجھ کر سنجیدگی سے حل کی کوشش کریں۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button