خلیج اردو
اسلام آباد:سپریم کورٹ نے ملک میں اسلامی صدارتی نظام کے نفاذ سے متعلق درخواست خارج کردی۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا کہ پاکستان میں پارلیمانی نظام حکومت ہے، آپ کیوں تمام اختیارات فرد واحد کو دینے کیلئے صدارتی نظام چاہتے ہیں۔ آپ جو پڑھ رہیں وہ وہ آئین پاکستان نہیں۔
دوران سماعت درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ پاکستان میں اسلامی صدارتی نظام کا نفاذ چاہتے ہیں۔جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ہم بھی اسلامی نظام چاہتے ہیں۔ پاکستان میں پارلیمانی نظام حکومت ہے۔ آپ ایسا کریں پاکستان
کا آئین پڑھیں۔ دستور کی کتاب کا رنگ بھی سبز ہے۔ آئین پاکستان میں اللہ کے نظام کا ذکر ہے۔ آئین کا آغاز اللہ کے ذکر سے ہوتا ہے۔ قران پاک کا آئین پاکستان کا ذکر ہے۔
۔
چیف جسٹس نے درخواست گزار سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 227 کے مطابق کوئی قانون قرآن و سنت کے منافی نہیں بن سکتا۔ کیا آپ کو ان باتوں سے اختلاف ہے۔کیا آپ صدارتی نظام میں صدر بننا چاہتے
ہیں۔ آپ کیوں تمام اختیارات فرد واحد کو دینے کیلئے صدارتی نظام چاہتے ہیں۔ آپ جو پڑھ رہیں وہ آئین پاکستان نہیں۔
درخواست گزار نے استدعا کی کہ مجھے آئین پاکستان کا مطالعہ کرنے کی مہلت دیدی۔ جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ہم یہ درخواست خارج کر دیتے ہیں۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ آپ آئین پڑھ لیں پھر اگر آپ کو لگا تو نئی درخواست دائر کر دیجیے گا۔۔۔۔