خلیج اردو
اسلام آباد:سپریم کورٹ نے پہلی ہی سماعت میں رکن قومی اسمبلی عادل بازئی کو ڈی سیٹ کرنے کا الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل کر دیا۔ عدالت نے الیکشن کمیشن سمیت فریقین کو نوٹس جاری کردیا۔
جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت عادل بازئی کے وکیل تیمور اسلم کا مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلے کا حوالہ دیا تو جسٹس منصورعلی شاہ نے مسکراتے ہوئے مکالمہ کیاکہ او ہو کیا آپ واقعی مخصوص نشستوں کے فیصلے پر انخصار کرنا چاہتے ہیں؟ کیا مخصوص نشستوں کے فیصلے پر عمل درآمد ہو چکا ہے۔ بہرحال چلیں آگے بڑھیں۔
جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دئیے کہ پہلے الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار کا معاملہ طے کریں، کسی کو اسمبلی سے باہر نکال دینا معمولی کارروائی نہیں لہٰذا ہر پہلو کو دیکھنا ہوگا۔
جسٹس عقیل عباسی نے کہا کہ اب تو وہ کہتے ہیں ترمیم بھی آچکی ہے۔ جسٹس عائشہ ملک نے کہا کہ کیا آپ اس کیس میں مخصوص نشستوں کے فیصلے پر انحصار کر سکتے ہیں۔ کیا عادل بازئی مخصوص نشستوں والے 81 ممبران کی فہرست کا حصہ تھے۔
سپریم کورٹ کو بتایا کہ الیکشن کمیشن ڈیکلریشن نہیں دے سکتا۔ امیدوار کا تعلق کس جماعت سے ہے یہ تعین کرنا سول کورٹ کا کام ہے۔
عدالت نے الیکشن کمیشن سمیت فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 12 دسمبر تک ملتوی کر دی۔