خلیج اردو
اسلام آباد:پاکستان کے شمالی مغربی سرحدی صوبے خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور خان نے کہا ہے کہ 9 مئی کو جلسہ میں کہا میں معافی مانگنے کو تیار یوں لیکن میری غلطی ثابت کریں۔
انہوں نے کہا کہ ہماری کوئی غلطی نہیں یہ ایک پری پلانڈ کام ہوا ہے۔ بانی پی ٹی ائی نے پہلے کہا مجھ پر حملہ کرایا جائے گا اسے مذہبی رنگ دیا جائے گا،پارٹی ختم کی جائے گی۔غلطی اپکی ہو اور مجھ سے کہا جائے میں معافی مانگوں ،ایسا نہیں ہو گا۔
مسٹر گنڈاپور نے کہا کہ آپ آئیں بیٹھیں بات کریں میری غلطی ثابت کریں،جتنی غلطی ہوگی اتنی معافی مانگ لیں گے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ ہمارے ساتھ بہت زیادتیاں ہوئی ہیں۔بے گناہ جیلوں میں ڈالا گیا لیکن جنہوں نے پارٹی چھوڑی انہیں رہا کیا گیا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شیر افضل مروت سے تعلق اور رابطہ ہے،اسکو نوٹسسز پارٹی چیئرمین کی ہدایت پر دیئے گئے۔شیر افضل مروت کو کہا تھا کہ ہماری پارٹی میں سوشل میڈیا ہم پر بھی تنقید کر دیتا ہے۔شیر افضل مروت کو کہا تھا کہ کوئی تنقید کرتا ہے تو برداشت کریں۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ پارٹی کے اندر کے معاملات پارٹی کے اندر حل کرلیں گے۔میرا خیال ہے واپسی کے راستے بند نہیں کرنے چاہیئے۔اصلاح والی بات کا مارجن بہت بڑا ہے۔ہمیں اپنے دیرینہ ساتھیوں کی اصلاح والی بات کرنی چاہیئے۔
فوج سے مذاکرات سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں ایک آفیشل پوزیشن پر ہوں،میرے اسٹیبلشمنٹ سے رابطے ہوتے ہیں،بقت چیت ہوتی رہتی ہے،لیکن ابھی تک کوئی ٹھوس چیز نہیں بن کر نکلی۔ ہوگا