اسلام آباد: پاکستان میں رواں سال موسم سرما میں گیس کی قلت تاریخ کی بلند ترین سطح پر جانے کا خدشہ ہے اور اس حوالے سے آئل اینڈ گیس کمپنی سوئی ناردرن کے حکام نے گیس کے شدید بحران سے خبردار کیا ہے۔
جیو نیوز نے ذرائع کا حوالہ دے کر بتایا ہے کہ اس وقت ملک میں گیس کی سپلائی1700 ملین اور طلب 2500 ملین کیوبک سے زائد ہے جبکہ اگلے مہینےگیس کی طلب میں کئی گنا اضافہ ہوسکتا ہے۔امکان ہے کہ گھریلوصارفین کوصرف کھانےکے 3 اوقات گیس ملے گی جب کہ صنعت اور کمرشل سیکٹرکوبھی گیس سپلائی مشکل ہوگی۔
حکام کا کہنا ہے کہ درآمد شدہ ایل این جی بہت مہنگی ہے جس وجہ سے آرڈر کم کردیے گئے ہیں جبکہ تمام صورتحال سے حکومت کو بھی آگاہ کردیا ہے۔انکشاف ہوا ہے کہ اس وقت سسٹم میں گیس کم ہو چکی ہے اور انحصار درآمدی آر ایل این جی پر ہے جو بہت مہنگی ہے۔
چیئرمین ایل پی جی ڈیلرز ایسوسی ایشن عرفان کھوکھر نےایک بیان میں کہا ہے کہ اس سال سوئی گیس کا تاریخ ساز شاٹ فال متوقع ہے۔انہوں نےایل پی جی گھریلو سلنڈر کی قیمت میں 35 روپے اور کمرشل سلنڈر کی قیمت میں 134 روپے اضافے کے بارے میں بتایا کہ اس سے غریب صارفین پر مہنگائی کا بوجھ ڈال دیا گیا۔