خلیج اردو
اسلام آباد: پاکستان میں مرکزی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے کے دائرہ اختیار کو بڑھایا جائے گا اور اس حوالے سے قابل اعتراض مواد کی بنیاد پر ایف آئی اے کو کارروائی کا اختیار ہوگا۔
فیصلہ کیا گیا ہے کہ تعزیرات پاکستان کی دفعہ 505 ایف آئی اے ایکٹ میں شامل کی جارہی ہے۔ جیو نیوز کے مطابق وفاقی کابینہ نے سرکولیشن کےذریعے ایف آئی اے ایکٹ میں مزید ترامیم کی منظوری دے دی ہے جس کی حتمی منظوری پارلیمنٹ سے لی جائے گی۔
جیو نیوز نے بتایا ہے کہ سمری کے مطابق ترمیم کے بعد سوشل میڈیا پرکسی قسم کی جعلی خبر اور افواہ پرکارروائی کا اختیار ایف آئی اے کا بھی ہوگا جس میں جرم ثابت ہونے پر7 سال تک قید کی سزا شامل ہے۔
پاکستان میں سوشل میڈیا پر کنٹرول کے حوالے سے حکومت کی کوشش یا قانون سازی کوئی نئی بات نہیں۔ اس سے قبل سابق حکومت نے بھی سوشل میڈیا قانون میں ترامیم کیں تھیں جس کے حوالے سے اسلام آباد ہائیکورٹ نے شدید اعتراض کرکے پیکا ایکٹ کو کالعدم قرار دیا تھا۔