متحدہ عرب امارات

امریکہ اور شینگن ویزا کے جعلی ایجنٹس سے ہوشیار رہیں، یو اے ای میں فراڈ کے بڑھتے کیسز پر ماہرین کی تنبیہ

 

خلیج اردو

دبئی: متحدہ عرب امارات سے بیرون ملک سفر میں اضافے کے ساتھ ہی جعلی ویزا ایجنٹس کی سرگرمیاں بھی بڑھ گئی ہیں، جو "گیارنٹیڈ اپروول” اور "فاسٹ ٹریک اپائنٹمنٹ” جیسے جھوٹے دعووں کے ذریعے شہریوں کو دھوکا دے رہے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طرح کے غیر مجاز ایجنٹس سے ویزا درخواستیں مسترد ہونے یا حتیٰ کہ سفارتخانوں کی جانب سے بلیک لسٹ کیے جانے کا خطرہ ہوتا ہے۔

سیاحت اور سفری خدمات سے وابستہ ماہرین نے رہائشیوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ویزا کے حوالے سے کسی بھی ایجنسی سے رابطہ کرنے سے پہلے یہ ضرور سمجھ لیں کہ کون سے ادارے باضابطہ اور منظور شدہ ہیں اور کون سے صرف کنسیئرژ یا دستاویز جمع کرانے کی سہولت فراہم کرتے ہیں۔

ذیل میں چند اہم نکات دیے گئے ہیں جو آنے والے سرمائی تعطیلات کے دوران آپ کے سفر سے پہلے آپ کی رہنمائی کر سکتے ہیں۔

ویزہ سروس فراہم کرنے والے اداروں کی تین اقسام

سفارتخانے اور قونصل خانے ویزا اجرا کے مجاز ادارے ہیں۔ وہی ویزا پالیسی طے کرتے ہیں، درخواستیں منظور یا مسترد کرتے ہیں اور انٹرویوز یا پس منظر کی جانچ کرتے ہیں۔ اگرچہ بعض سفارتخانے انتظامی امور کو آؤٹ سورس کر دیتے ہیں، تاہم حتمی فیصلہ ہمیشہ انہی کے اختیار میں رہتا ہے۔

مثال کے طور پر یو کے ویزاز اینڈ امیگریشن، آسٹریا کا سفارتخانہ، اور جرمنی کا قونصل خانہ اس دائرے میں آتے ہیں۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button