خلیج اردو
لاہور: سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ پر تنقید کے معاملے پر پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ ق میں اختلافات رائے کھل کر سامنے آگیا۔
پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب کے وزیر اعلی چوہدری پرویز الہی کے صاحبزاداے اور سابق وفاقی وزیر مونس الٰہی نے اس بات پر ناگواری کا اظہار کیا ہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سےسابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ پر بے جا تنقید کرتے ہیں۔
ایک انٹرویو میں مونس الہٰی نے انکشاف کیا کہ جنرل باجوہ کے خلاف موجودہ مہم سراسر غلط ہے ، جنرل باجوہ نے پی ٹی آئی کو سپورٹ کیا بلکہ انہوں نے تو تحریک عدم اعتماد کے وقت بھی مجھ سے کہا کہ عمران خان کے ساتھ چلے جائیں۔
مسٹر مونس نے کہا کہ اگر جنرل باجوہ عدم اعتماد کا حصہ ہوتے یا کسی طرح سے ملوث ہوتے تو ہمیں کیوں اس طرف جانے کا کہتے ، درحقیقت جنرل باجوہ نے پی ٹی آئی کے لیے سب کچھ کیا لیکن افسوس ہے کہ اب جب وہ چلے گئے ہیں تو پی ٹی آئی والے ان کے خلاف باتیں کر رہے ہیں اور انکے خلاف ٹرینڈ چلا رہے ہیں۔ یہ قطعی اچھی بات نہیں ہے۔
مونس الہٰی کا کہنا تھا کہ جنرل باجوہ نے ہی تو دریاؤں کا رُخ موڑ دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کے معاملات میں بھی اسٹیبلشمنٹ کوئی مداخلت نہیں کر رہی،نہ ہی عمران خان پر حملے کی ایف آئی آر میں اسٹیبلشمنٹ کا کوئی کردار رہا ہے ۔ درحقیقت اس وقت اسٹیبلشمنٹ غیر سیاسی ہے ۔
Source: Khaleej Times