
بینک عام طور پر ایک یا دو قسطیں رہ جانے پر یاددہانی یا جرمانہ بھیجتے ہیں، تاہم یو اے ای کے سینٹرل بینک کے منظور شدہ پرسنل لون ایگریمنٹ کے آرٹیکل 4(4) کے مطابق اگر کوئی صارف تین مسلسل یا چھ غیر مسلسل ماہانہ ادائیگیاں نہیں کرتا تو اسے ڈیفالٹ تصور کیا جاتا ہے۔ یہی اصول کریڈٹ کارڈز پر بھی لاگو ہوتا ہے کیونکہ انہیں بھی ذاتی قرض کی ایک قسم سمجھا جاتا ہے۔
ڈیفالٹ کی صورت میں بینک عموماً وہ سیکیورٹی چیک جمع کروا سکتا ہے جو کریڈٹ کارڈ کے اجرا کے وقت فراہم کیا گیا تھا۔ اس صورت میں مکمل واجب الادا رقم فوری طور پر ادا کرنا لازم ہو جاتا ہے، نہ کہ صرف چھوٹی بقایا قسطیں۔ بینک اس کے لیے کوئی اضافی نوٹس دینے یا عدالت سے اجازت لینے کا پابند نہیں ہوتا۔







