
خلیج اردو
دبئی: متحدہ عرب امارات کی حکومت کی جانب سے ماحول کو محفوظ بنانے کے لیے مختلف اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ان اقدامات میں سے ایک پلاسٹک بیگز اور بوتلون سے چھٹکارا حاصل کرنا بھی شامل ہے۔
اب دبئی سہزادہ شیخ ہمدان کی جانب سے ایک مہم "دبئی کین” کا آغاز کیا گیا ہے جس میں شہریوں کو اپنی خالی پلاسٹک کی بوتلوں کے بدلے پانی بھری ہوئی بوتلیں لینے کی ترغیب کی جارہی ہے۔
دبئی کے رہائشی 30 مختلف مقامات پر قائم واٹر اسٹیشنز سے بلکل مفت میں صاف پانی بھر سکتے ہیں۔حکومت کی جانب سے مختلف شاپنگ مالز،پارکس اور ساحل سمندر پر صاف پانی کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے مزید 50 سے زائد واٹر اسٹیشنز قائم کئے جائینگے۔
"دبئی کین” مہم کا آغاز گذشتہ دنوں پلاسٹک بیگز کے استعمال ہر 25 فلز ادا رقم ادا کرنے کے اعلان کے بعد کیا گیا۔
ایک رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات میں ایک شہری اوسطا سالانہ 450 پلاسٹک والی پانی کی بوتلیں استعمال کرتا ہے۔مجموعی طور ہر ملک بھر میں سالانہ 4 بلین بوتلیں استعمال کی جاتی ہیں۔
حکام کی جانب سے ملک میں نل کے پانی کو پینے کیلئے محفوظ قرار دیا گیا ہے۔ماہرین نے فلٹر شدہ نل کے پانی کو بوتل والے پانی سے زیادہ صاف قرار دیا ہے۔
مختلف جگہوں پر قائم ری فل اسٹیشنز میں فراہم کیا جانے والا پانی برانڈڈ پانی سے کسی صورت کم نہیں۔
دبئی میں پینے کا پانی خلیج ارب سے کیا جاتا ہے تاہم اس کو نلکوں تک پہنچنے سے پیلے اچھی طرح صاف اور فلٹر کیا جاتا ہے۔
حکومت نے رہائشیوں کو گھروں میں فلٹر لگانے کی بھی ہدایت کی ہے۔
شہر کے مختلف مقامات پر قائم واٹر اسٹیشنز کے بارے دبئی کین کی ویب سائٹ سے لوکیشن حاصل کی جاسکتی ہے۔
واضح رہے کہ موحولیاتی ماہرین کی جانب سے بار بار پلاسٹک بیگز اور بوتلوں کو ماحول کیلئے انتہائی خطرناک قرار دیا جارہا ہے۔ماہرین کے مطابق پلاسٹک بیگز 30 سال تک حذف نہیں ہوتی۔پلاسٹک اسٹرا 200 سال جبکہ پلاسٹک کی بوتلیں تک بغیر حذف ہوئے زمین پر موجود رہتی ہیں۔
Source : Khaleej Times