متحدہ عرب امارات

پاکستان کے مختلف علاقوں میں بارش: مری اور گلیات میں برف باری، سہانے موسم کے باوجود سیاح غائب

 

خلیج اردو

اسلام آباد : ملک کے شمالی علاقوں میں جاری برفباری سے سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا۔ وفاقی دارلحکومت اسلام آباد میں بارش سے سردی کی شدت میں اضافے کے ساتھ ساتھ شہر کے قدرتی مناظر بھی نکھر گئے۔

 

مری اور گلیات میں گزشتہ روز سے ہلکی برفباری کا سلسلہ جاری ہے۔ مری میں انتظامیہ کی جانب کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے اقدامات مکمل ہونے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ملکہ کوہسار میں محدود تعداد میں داخلے کی اجازت دینے کے باعث مال روڈ اور دیگر علاقوں میں برفباری کے باوجود سیاحوں کی تعداد نہ ہونے کے برابر ہے۔

 

انتظامیہ کی جانب سے جناح ہال مری میں کنٹرول روم بھی قائم ہے۔ جہاں برفباری سے متعلقہ تمام ادروے  موجود ہیں۔ مری میں سیاحوں کو ایس او پیز کے ساتھ مری داخل ہونے کی اجازت دی گئی ہے۔

 

ایبٹ آباد میں ترجمان جی ڈی اےاحسن حمید کا کہنا ہے کہ ایبٹ آباد دوران برف بھی سڑکوں ہر صفائی کا کام جاری رہے گا۔ سیاح اور مقامی افراد ایمرجنسی میں ڈسڑکٹ کنٹرول روم سے رابطہ کریں۔ جس کیلئے24گھنٹے ایمرجنسی کنٹرول روم کام کر رھا ہے  0992355138 پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

 

مسٹر احسن حمید کا کہنا ہے کہ ایبٹ آباد توحید آباد اور کنڈلہ میں سنو سلائیڈنگ کے امکانات موجود ہیں۔ ایبٹ آباد گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا آپریشن 24/7 جاری ہے۔

 

 

گلگت، اسکردو اور استور کے بالائی علاقوں میں بھی برفباری کی موسم کی شدت میں اضافہ ہوگیا۔ برفباری اورلینڈ سلائیڈنگ کے باعث رابطہ سڑکوں کی بند ش سے عوام محصور ہوگئے ہیں۔ درجہ حرارت نقطہ انجمات سے بھی نیچھے گرنے سے عوام کو مشکلات کا سامنا ہے۔

 

محکمہ موسمیات نے  خیبر پختونخوا، آزاد کشمیر اور شمالی علاقوں میں کل تک برفباری جاری رہنے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔

 

یاد رہے کہ مری میں 7 اور 8 جنوری کی رات کو مری میں برفانی طوفان اور رش کے باعث 23 افراد اپنی گاڑیوں میں انتقال کرگئے تھے جن میں ایک ہی خاندان کے 8 افراد بھی شامل تھے۔

 

واقعےکے بعد پنجاب حکومت نے سانحہ مری کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دی تھی جس نے وزیر اعلی پنجاب کو پیش کردہ رپورٹ میں کہا ہے کہ ناقص پلاننگ اور تاخیر سے کیے گئے فیصلے سانحہ مری کی اہم وجہ ہیں۔

 

 

 

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button