خلیج اردو
پشاور: پشاور ہائیکورٹ نے گزشتہ روز ایک ایسے ملزم کو رہا کیا ہے جس کو مقامی عدالت نے عمر قید کی سزا سنائی تھی کیونکہ انہوں نے اپنی ایک ایسی رشتہ دار خاتون کا ریپ کیا تھا جو پیدائش معذور تھی۔
اس بات کا پتہ تب چلا جب متائثرہ خاتون نے بچے کو پیدا کیا اور اس کے ٹیسٹ رزلٹ سے معلوم ہوا کہ بچہ ملزم کا ہی ہے۔
عدالت نے ملزم کو اس وجہ سے بری کیا کیونکہ دونوں فریقین کے درمیان راضی نامہ ہوا اور ملزم نے متائثرہ لڑکی سے شادی کرنے پر آمادگی ظاہر کی۔
ملزم کے وکیل امجد علی خان نے بتایا کہ دونوں کا خاندان ایک ہے اور ایسے میں فریقین نے راضی نامہ کیا ہے۔
فیصلے پر انسانی حقوق کی کارکن اور وکیل ایمان زینب مزاری نے افسوس کا اظہار کیا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ اس سے خواتین کے خلاف جرائم میں اضافہ ہوگا۔
Source: Khaleej Times