
خلیج اردو
اسلام آباد : پاکستان میں حکمران جماعت مسلم لیگ ن کی سنیئر نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن کے خلاف فیصلوں کی ایک طویل فہرست ہے جس پر ایک مضمون لکھا جا سکتا ہے۔
اسلام آباد میں حکمران اتحاد میں شامل جماعتوں کی پریس کانفرنس کے دوران مریم نواز کا کہنا تھا کہ پنجاب میں حمزہ کا الیکشن ہوا اور ہم جیت گئے، پی ٹی آئی سپریم کورٹ درخواست لے گئی۔جب پٹیشن آتی ہے، پہلے سے علم ہوتا ہے کہ بینچ کونسا ہوتا ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ ٹرسٹی وزیراعلیٰ ،یہ کیاہے ،بلیک لاڈکشنری اور منفرد آئیڈیاز کہاں سے لے آتے ہیں ؟
ان کا کہنا تھا کہ 25ارکان کو پارٹی ہیڈ کے خلاف ہونے پر ڈی سیٹ کیا گیا۔کہا گیا یہ آئین کو ری رائٹ کرنے کے مترادف ہے۔ پی ایم ایل این کو مائنس کردیں، کہاں کی بات ہے۔
لیگی رہنما نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے 25 ارکان عمران خان کی جھولی میں پھینک دیئے گئے، چوہدری شجاعت کے 10 ارکان کو بھی عمران خان کی جھولی میں پھینک دیا گیا۔مسلم لیگ (ن) کے ارکان کم اور پی ٹی آئی کے ارکان کو زیادہ کرنا کہاں کا انصاف ہے۔
انہوں نے کہا کہ المیہ ہے کہ پارٹی کے سربراہ کو دیکھ کر اپنے ہی کئے ہوئے فیصلے بدل دیئے جاتے ہیں۔اقامہ کی بنیاد پر نواز شریف کو پارٹی کے صدارت سے ہٹا دیا گیا۔کہا گیا کہ پارٹی کا سربراہ سب کچھ ہوتا ہے، اس کے کہنے پر پارٹی چلتی ہے۔چوہدری شجاعت جب بطور صدر اپنی پارٹی کو احکامات دیتے ہیں تو ان پر سوال اٹھتا ہے۔ لیکن عمران خان اگر بطور صدر پارٹی کو احکامات دیتے ہیں تو وہ معتبر ہو جاتے ہیں۔
مریم نواز نے کہا کہ حمزہ شہباز کے الیکشن جیتنے کے بعد پی ٹی آئی نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری کی دیواریں پھلانگیں۔عمران خان کی مرتبہ آئین کی تشریح اور حلیہ بدل جاتا ہے۔قوم نے دیکھا چھٹی کے دن رات کو سپریم کورٹ رجسٹری کھلی۔رجسٹرار خود گھر سے آیا اور کہا کہ کہاں ہے پٹیشن۔
مریم نواز نے کہا کہ اپریل 2022ء میں جب ہمیں حکومت ملی اور آج جولائی 2022ء میں موازنہ نہیں ہوگا۔ اکانومی کی صورتحال کا موازنہ 2017ء سے ہوگا۔عمران خان نے قوم کا اربوں روپیہ ملک ریاض کو دیا۔2017ء کے بعد ملک کی ایسی حالت ہوئی کہ آج تک سنبھل نہیں سکا۔
سپریم کورٹ میں پنجاب کے وزارت اعلی کے انتخاب میں مسلم لیگ ن نے پی ٹی آئی کے امیدوار کے دس ووٹوں کے مسترد کیے جانے کے بعد فتح حاصل کی ہے۔ اس کے کلاف درخواست سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے جس میں حکمران اتحاد کی جانب سے فل کورٹ بنانے کی استدعا کی گئی ہے۔