
خلیج اردو
کوئٹہ: جعفر ایکسپریس کے مغوی مسافروں کی رہائی کے لیے سیکیورٹی فورسز کا آپریشن مکمل کر لیا گیا، جس میں تمام 33 دہشت گرد مارے گئے جبکہ تمام یرغمالی مسافروں کو بحفاظت بازیاب کرا لیا گیا۔
ذرائع کے مطابق آپریشن سے قبل دہشت گردوں نے 21 مسافروں کو شہید کر دیا تھا۔ جعفر ایکسپریس میں 440 مسافر سوار تھے، دہشت گردوں نے ٹریک کو دھماکے سے اڑا کر ٹرین کو روکا اور مسافروں کو یرغمال بنا لیا۔
ریسکیو آپریشن میں آرمی، ایئر فورس، ایف سی، لیویز اور ایس ایس جی نے مشترکہ طور پر حصہ لیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ دہشت گرد افغانستان میں موجود اپنے ہینڈلرز سے رابطے میں تھے اور انہوں نے یرغمالیوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیا۔
آپریشن کے دوران کسی بھی بے گناہ مسافر کو نقصان نہیں پہنچا۔ ایک چیک پوسٹ پر موجود ایف سی کے 3 جوان اور آپریشن میں حصہ لینے والا ایک اہلکار شہید ہوئے۔
مسلح گروہ کی جانب سے ٹرین ڈرائیور کو قتل کرنے کا دعویٰ غلط ثابت ہوا۔ ٹرین ڈرائیور امجد یاسین بھی بحفاظت بازیاب ہو گئے ہیں اور وہ مکمل طور پر صحت مند اور محفوظ ہیں۔
ترجمان پاک فوج نے بتایا کہ جعفر ایکسپریس واقعہ کے چند منٹ بعد ہی بھارتی میڈیا نے پاکستان مخالف پراپیگنڈا شروع کر دیا۔ جعلی تصاویر اور ویڈیوز کا استعمال کرتے ہوئے واقعے کو غلط رنگ دینے کی کوشش کی گئی۔
ترجمان پاک فوج لیفٹنٹ جنرل احمد شریف نے اس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ کلبھوشن یادیو کے واقعے کے بعد بلوچستان میں بھارت کے کردار سے دنیا واقف ہو گئی تھی، اور اب ایک بار پھر واضح ہو گیا کہ کیسے "آقا” اپنے "غلاموں” کو پاکستان کے خلاف استعمال کر رہے ہیں۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں کچھ مخصوص سیاسی عناصر ایسے مواقع پر اپنے سوشل میڈیا نیٹ ورکس کو متحرک کر کے دہشت گردی کے جواز پیش کرنا شروع کر دیتے ہیں، بجائے اس کے کہ وہ ریاست اور عوام کے ساتھ کھڑے ہوں۔
انہوں نے کہا کہ بعض عناصر اپنی اقتدار کی خواہش میں قومی مفادات کو قربان کر رہے ہیں، مگر باشعور عوام ان کے عزائم کو دیکھ اور سمجھ رہے ہیں۔
پاک فوج کے ترجمان نے یہ بھی کہا کہ داخلی سکیورٹی اور امن و امان قائم رکھنا وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی ذمہ داری ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے سوال اٹھایا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے جو سیاسی اور معاشی اقدامات سرفہرست تھے، ان کا کیا ہوا؟
انہوں نے مزید کہا کہ غیر قانونی سپیکٹرم کے خاتمے اور دہشت گردوں کو سزا دینے کے معاملے پر ہماری پوزیشن واضح ہونی چاہیے۔ نیشنل ایکشن پلان میں دہشت گردی کے خلاف متفقہ بیانیہ کے حوالے سے ہماری پیشرفت کیا ہے؟
ترجمان پاک فوج نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ دشمن کی جانب سے کیے جانے والے ہر پراپیگنڈے کو بے نقاب کیا جائے گا اور قومی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔