خلیج اردو
مقبوضہ بیت المقدس :اسرائیلی فوجیوں نے ہفتے کے شروع میں اسرائیلی شہری کے قتل میں ملوث ہونے کے شبہ میں تین فلسطینیوں کو گرفتار کیا جبکہ چوتھے کو مغربی کنارے کے پناہ گزین کیمپ میں دن کی روشنی میں چھاپے کے موقع سے فرار ہوتے ہوئے گولی مار کر ہلاک کر دیا ۔
جیریکو کے قریب عقبت جابر پناہ گزین کیمپ میں یہ گرفتاری اس سامنے آئی جب اسرائیل کی پارلیمنٹ نے حملوں میں سزائے موت پانے والے فلسطینیوں کو سزائے موت دینے کی تجویز کو ابتدائی منظوری دی۔ اس دوران اسرائیل کی انتہائی دائیں بازو کی حکومت کے ایک اعلیٰ وزیر نے مقبوضہ مغربی کنارے کے ایک فلسطینی قصبے کو "مٹانے” کا مطالبہ کیا جہاں اس ہفتے کے شروع میں بنیاد پرست یہودی آباد کاروں نے ہنگامہ آرائی کی۔
سرکاری فلسطینی خبر رساں ایجنسی وفا نے اطلاع دی ہے کہ عقبت جابر کیمپ میں چھاپے میں تین فلسطینی زخمی بھی ہوئے۔ اسرائیلی رہنماؤں نے کہا کہ گرفتار کیے گئے افراد پر 27 سالہ اسرائیلی نژاد امریکی ایلان گینلیس کے قتل میں شبہ ہے جسے پیر کے روز پناہ گزین کیمپ کے قریب مغربی کنارے کی ہائی وے پر گاڑی چلاتے ہوئے گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔
اسرائیلی فوج کے مطابق ایک مشتبہ شخص کو موقع سے فرار ہونے پر گولی مار دی گئی ،زخمی مشتبہ شخص ہسپتال جاتے ہوئے راستے میں ہی دم توڑ گیاجبکہ تین کو گرفتار کر لیا گیا۔
فلسطینی وزارت صحت نے جاں بحق شخص کی شناخت 22 سالہ محمود حمدان کے نام سے کی ہے۔
وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے گرفتاریوں کی تعریف کی کرتے ہوئے کہا کہ جو بھی ہمیں نقصان پہنچانے کی کوشش کرے گا وہ قیمت ادا کرے گا۔