عالمی خبریں

بھارتی ریاست کیرالہ میں ٹرانس جوڑے کے ہاں بچے کی متوقع پیدائش، انڈیا میں پہلا حاملہ ٹرانس مین

خلیج اردو

 

 

انڈیا : بھارتی ٹرانس مین ضیا نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر حمل کا اعلان کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ یہ ہندوستان میں کسی ٹرانس مین کے لیے حمل کا پہلا کیس ہے۔

 

ٹرانس مین ہے کیا؟

ٹرانس مین وہ بالغ جسے پیدائش کے وقت عورت تسلیم کیا جاتا ہے لیکن جس کی صنفی شناخت مرد ہوتا ہے ۔

 

انہوں نے کہا کہ بچے کی پیدائش مارچ میں متوقع ہے۔

 

ضیاء مرد کے طور پر پیدا ہوا اور عورت میں تبدیل ہوا جبکہ زاہد جو ایک عورت کی شناخت سے پیدا ہوا اور مرد میں تبدیل ہوا، دونوں گزشتہ تین سالوں سے ایک ساتھ رہ رہے ہیں۔ بچے کی پیدائش کا فیصلہ اس وقت لیا گیا جب زاہد کی چھاتی پہلے ہی نکال دی گئی تھی لیکن ڈاکٹروں نے کہا کہ بچہ دانی موجود ہے تو یہ ممکن ہو گا۔

 

 

ٹرانس جوڑے نے فیصلہ کیا ہے کہ بچے کو بینک سے ماں کا دودھ پلایا جائے گا۔

 

ضیاء کی جانب سے سوشل میڈیا پر شئیر پیغام میں انہوں نے کہا کہ اگرچہ میں پیدائشی طور پر یا اپنے جسم کے لحاظ سے عورت نہیں تھی، لیکن میرے اندر ایک نسوانی خواب تھا کہ ایک بچہ مجھے ‘ماں’ کہتا ہو…. تین سال ہو چکے ہیں ہم ایک ساتھ ہیں۔ (زاہد) کو باپ بننے کا خواب ہے اور آج اس کی مکمل رضامندی کے ساتھ اس کے پیٹ میں آٹھ ماہ کی زندگی گزر رہی ہے، ضیاء نے اپنی انسٹاگرام پوسٹ میں اس عمل کی تفصیل بتاتے ہوئے لکھا اور ہر اس شخص کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے ان کے سفر میں تعاون کیا۔

منورما کی ایک رپورٹ کے مطابق جوڑے نے پہلے ایک بچہ گود لینے کا منصوبہ بنایا اور اس عمل کے بارے میں دریافت کیا۔ لیکن قانونی کارروائی ان کے لیے چیلنج تھی کیونکہ وہ ایک ٹرانس جینڈر جوڑا ہیں انہوں نے پھر خیال کیا کہ زہد جو کہ حیاتیاتی طور پر اب بھی عورت ہے، فطری طور پر ایک بچہ پیدا کر سکتی ہے، حالانکہ زاہد اس نسائیت پر پیچھے ہٹنے سے ہچکچا رہا تھا کہ وہ کنارہ کشی کے عمل میں تھا۔ لیکن ضیاء کی ماں بننے کی خواہش نے زاہد کا ذہن بدل دیا۔

 

کوزی کوڈ میڈیکل کالج کے ڈاکٹروں کی ایک ٹیم نے تصدیق کی کہ حاملہ ہونے میں کوئی جسمانی چیلنج نہیں تھا حالانکہ یہ دونوں جنس کی تبدیلی کے عمل میں تھے۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button