عالمی خبریں

بھارتی ریسلنگ فیڈریشن کے سربراہ اور کوچ پر جنسی ہراسانی کا الزام،عہدہ چھوڑنے کے لئے 24 گھنٹے کاالٹی میٹم

خلیج اردو

انڈیا : بھارت میں خواتین ریسلرز کی جانب سے بھارتی ریسلنگ فیڈریشن کے سربراہ اور کوچز کی جانب سے ہراساں کیے جانے کے خلاف جاری احتجاج شدت اختیار کر گیا ہے۔

نئی دہلی میں ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ونیش پھوگٹ نے الزام عائد کیا ہے کہ 10 سے زائد خواتین ریسلرز نے انہیں بتایا ہے کہ فیڈریشن کے سربراہ برج بھوشن سنگھ کی جانب سے انہیں جنسی استحصال کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

نئی دہلی کے جنتر منتر ہیریٹیج سائیٹ پر ہونے والے احتجاجی مظاہرے کے دوران ونیشن پھوگٹ کا کہنا تھا کہ فیڈریشن کے کیمپوں میں تعینات کچھ کوچز بھی برسوں سے خواتین ریسلرز کو جنسی طور پر ہراساں کر رہے ہیں، بہت پریشان کرتے ہیں اور ہماری نجی زندگیوں میں مداخلت کرتے ہیں۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ فیڈریشن کے سربراہ براہ راست جنسی ہراسانی میں ملوث ہیں اور میں ایسی 10-12 خواتین ریسلرز کو ذاتی طور پر جانتی ہوں جنہوں نے خود مجھے بتایا ہے کہ وہ ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے سربراہ برج بھوشن سنگھ کے ہاتھوں جنسی استحصال کا شکار ہوئی ہیں۔

بھارت کیلئے بین الاقوامی مقابلوں میں تمغے جیتنے والی خاتون ریسلر ونیش پھوگٹ کا کہنا تھا کہ ذاتی طور پر کسی ہراسمنٹ کا سامنہ نہیں رہا تاہم انہیں سربراہ کے قریبی ساتھی کی جانب سے قتل کی دھمکیاں دی گئی تھیں۔

احتجاج میں شریک ٹوکیو اولمپکس میں بھارت کیلئے کانسی کا تمغہ جیتنے والی خاتون ریسلر بجرنگ پونیا نے الزام عائد کیا کہ فیڈریشن کے سربراہ ریسلنگ فیڈریشن کے معاملات چلانے میں اپنی من مانی کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب ہم بھارت کیلئے تمغہ جیت کر آتے ہیں تو سب ہی لوگ اس کا جشن مناتے ہیں لیکن کسی کو پرواہ نہیں ہوتی کہ اس کے بعد، خاص طور پر فیڈریشن کی جانب سے، ہمارے ساتھ کیسا سلوک کیا جاتا ہے۔

ونیش پھوگٹ سمیت دیگر خواتین ریسلرز نے اپنا احتجاج ختم کرنے سے انکار کرتے ہوئے حکام پر واضح کر دیا ہے کہ فیڈریشن سربراہ کی عہدے سے برطرفی تک وہ کسی بھی بین الاقوامی مقابلے میں شرکت نہیں کریں گی۔

دوسری جانب بھارت کی کھیلوں کی وزارت کی جانب سے ریسلنگ فیڈریشن کے سربراہ برج بھوشن سنگھ سے تین میں الزامات پر جواب طلب کر لیا گیا ہے۔

بھارتی ریاست اتر پردیش میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن اسمبلی اور ریسلنگ فیڈریشن کے سربراہ برج بھوشن سنگھ نے خواتین ریسلرز کی جانب سے عائد الزامات کو جھوٹا اور بے بنیاد قراردیتے ہوئے اپنا عہدہ چھوڑنے سے انکار کردیا ہے۔

اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ کوئی ایک بھی خاتون ریسلر، فیڈریشن پر جنسی ہراسانی کا الزام نہیں لگا رہی ہیں اور یہ الزام صرف ونیش پھوگٹ کی جانب سے سامنے آ رہے ہیں، اگر کوئی ایک خاتون ریسلر بھی سامنے آ کر مجھ پر الزام لگائے تو مجھے اسی روز پھانسی پر لٹکا دیا جائے۔

دریں اثناءمرکزی وزارت کھیل نے ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے سربراہ برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف سخت کارروائی کی ہے۔ احتجاج کرنے والے پہلوانوں سے ملاقات کے بعد وزیر کھیل انوراگ ٹھاکر نے ڈبلیو ایف آئی کے سربراہ سے استعفیٰ دینے کیلئے کہا ہے ۔ یہ خبر ذرائع کے حوالے سے سامنے آئی ہے۔

ذرائع کے مطابق جنسی استحصال کے الزامات پر برج بھوشن شرن سنگھ سے 24 گھنٹے کے اندر عہدہ چھوڑنے کیلئے کہا گیا ہے ۔ اس سے پہلے ببیتا پھوگاٹ بھی حکومت کی جانب سے کھلاڑیوں سے ملنے گئی تھیں اور انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ حکومت مکمل طور پر کھلاڑیوں کے ساتھ ہے اور جیسا وہ چاہیں گے ویسا ہی ہوگا۔

جمعرات کو کھلاڑی مظاہرے کے دوران وزارت کھیل بھی گئے اور وہاں اپنے مطالبات پیش کئے۔ کھلاڑیوں نے اس ملاقات کے بعد کہا کہ انہیں وہاں سے صرف یقین دہانیاں ملی ہیں۔ تاہم اس کے بعد مرکزی وزیر کھیل انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ یہ معاملہ بہت سنگین ہے اور انہوں نے کھلاڑیوں سے ملنے کا وقت دیا۔ کھلاڑی رات 10 بجے کے قریب ملنے انوراگ ٹھاکر کے گھر پہنچے گئے ۔ میٹنگ کے بعد وزیر کھیل نے برج بھوشن سنگھ سے 24 گھنٹے کے اندر استعفیٰ دینے کو کہا ہے۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button