خلیج اردو
نائجیریا :نائجیریا میں ایک فضائی حملے میں بوکو حرام دہشت گرد تنظیم کے دو سرغنہ عہدیداروں سمیت 40 افراد ہلاک ہو گئے۔
بین القوامی میڈیا کے مطابق نائجر صوبے میں بوکو حرام تنظیم کے خلاف فضائی آپریشن کیا گیا۔
اس کارروائی میں کم از کم 40 افراد ہلاک ہوئے جن میں تنظیم کے سرغنہ کے دو افراد بھی شامل تھے۔ جن کی ریڈ بلیٹن سے تلاش کی جا رہی تھی۔
نائیجیریا میں 2000 کی دہائی کے اوائل سے 2009 سے لے کر اب تک بوکو حرام کی وسیع پیمانے پر دہشت گردی کی کارروائیوں میں 20 ہزار سے زائد افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیںجبکہ لاکھوں لوگ نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوئے ہیں۔
بوکو حرام نے ابتداء میںمختلف پولیس تھانوں اور فوجی بیرکوں پر حملے کر کے وردیاں اور ہتھیار لوٹنے کے بعد ان کی مدد سے نہ صرف دہشت گرد حملے کیے بلکہ بینک بھی آسانی سے لوٹے۔
بوکوحرام نے شروع دن سے بم دھماکوں اور اغوا کی وارداتوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ اس دوران کئی غیر ملکی بھی اغوا کیے گئے ہیں۔ اپریل2014 میں شمالی نائجیریا کے ایک سکول سے تین سو طالبات کو اغوا کیا گیا اور بعد میں اس بارے میں بوکو حرام کےاس وقت کے سربراہ شیخاؤ نےبیان دیا اس کے مطابق اس نے ان لڑکیوں کو فروخت کر دیا۔ اپنی اس حرکت کے لیے اس نے جو جواز پیش کیا، اس میں کہا کہ یہ لڑکیا ں اللہ کی ملکیت تھیں، مجھے اللہ نے حکم دیااور میں نے اللہ کی ملکیت ان لڑکیوں کو فروخت کر دیا۔
بوکوحرام نائجیریا کی شدت پسند مسلح تنظیم ہے۔ اس تنظیم کا پورا نام جماعۃ اہل السنۃ للدعوة والجہاد ہے۔ یہ تنظیم مغربی طرز تعلیم کو حرام سمجھتی ہے اس لیے اس کا نام بوکو حرام پڑ گیا اور اسی نام سے یہ مشہور ہے۔ ہاؤسا زبان میں بوکو حرام کا لفظی مطلب مغربی تعلیم حرام ہےہوتا ہے۔