خلیج اردو
ماسکو: روسی صدر ولادمیر پیوٹن کا کہنا ہے کہ روسی حملوں پر بہت شور مچایا جا رہا ہے جبکہ یوکرین کی کاروائیوں پر ہر طرف مکمل خاموشی چھائی رہی ،یہ شور شرابہ روسی فوج کو روک نہیں سکے گا۔
کریملن پیلس میں وطن کے ہیرو نامی تقریب میں روسی صدر ولادمیر پیوٹن نے روسی فوجیوں کے ساتھ ملاقات کی اور تمغوں سے نوازا۔تقریب سے خطاب میں روسی صدر نے کہا کہ ہمسایہ ملک پر ہمارے میزائل حملوں پر بہت شور مچایا جا رہا ہے۔
ہم یہ حملے کر رہے ہیں اور مذکورہ حملے یوکرینی فوج کے روس مخالف اقدامات کے جواب میں دفاع کے طور پر شروع کئے گئے ہیں۔ لیکن پہلے کس نے شروع کیا ہے؟ کریمیا پُل پر کس نے حملہ کیا ہے؟ کس نے کرسک جوہری پاور پلانٹ کی الیکٹرک لائنوں کو نشانہ بنایا ہے اور کس نے دونیتسک کا پانی کاٹا ہے؟
پیوٹن نے کہا ہے کہ لاکھوں کی آبادی والے شہر کا پانی کاٹنا نسل کشی ہے لیکن کہیں سے بھی کسی نے بھی اس بارے میں ایک لفظ تک نہیں بولا گیا۔ ہر طرف مکمل خاموشی چھائی رہی لیکن جب ہم نے جوابی کارروائی کی ہے تو ہر طرف شور مچ گیا ہے۔
صدر پیوٹن نے کہا ہے کہ یہ شور شرابہ روسی فوج کو، یوکرین میں اپنے اہداف تک رسائی سے، روک نہیں سکے گا۔ وطن کا اوّلین مفہوم بنی نوع انسان کی حفاظت ہے۔ اسے ہمیشہ یاد رکھنا چاہیے۔ ہم جو بھی کر رہے ہیں اپنے عوام اور ان کی سلامتی کے لئے کر رہے ہیں۔