خلیج اردو
ماسکو :روس کے وزیر برائے توانائی نکولے شولگینوف نے کہا ہے کہ پاکستان کو خام تیل اور پیٹرولیم مصنوعات کی فراہمی سے متعلق معاہدہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
روسی وزیر توانائی کے مطابق پاکستان کے ساتھ خام تیل اور پیٹرولیم مصنوعات کی فراہمی کے معاہدے کو مارچ کے آخر تک مکمل کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ معاہدے میں خام تیل، پیٹرولیم مصنوعات کی ٹرانسپورٹیشن، انشورنس اورحجم سے متعلق تفصیلات طے ہونگی۔
روسی وزیر توانائی کا کہنا تھاکہ روس کے فی الحال ایل این جی سپلائی کے معاہدے ہوچکے ہیں، پاکستان کو ایل این جی کیلئے روسی کمپنیز سے 2023 کے آخر کیلئے رابطہ کرنا چاہیے، روس کے پاس اسپاٹ مارکیٹ میں بھی ایل این جی کی تھوڑی کیپیسٹی ہے۔
پاکستان کےوزیر توانائی مصدق ملک نےنجی ٹی وی جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ اسلام آباد اپنی کل خام تیل کی ضروریات کا 35 فیصد درآمد کرنا چاہتا ہے۔پاکستان کے درآمدی بل کا زیادہ تر حصہ توانائی کی خریداری پر ہے۔
شولگینوف نے کہا کہ روسی گیس کمپنیاں اس وقت پاکستان کو سپلائی فراہم کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔
تاریخی طور پر پاکستان کے ہمسایہ ملک بھارت کے برعکس ماسکو کے ساتھ کوئی بڑے تجارتی تعلقات نہیں رہے ہیں اور ایک روایتی امریکی اتحادی ہونے کے ناطے وہ ماضی میں بھی ماسکو کے ساتھ تجارت یا کوئی کاروبار کرنے میں ہچکچاہٹ کا شکار رہا ہے۔
اس کا انحصار خلیجی ممالک کے تیل پر ہے جو اکثر موخر ادائیگیوں جیسی سہولتوں میں توسیع کرتے ہیں اور کیونکہ وہاں سے درآمدات سستی ہیں جو کہ آبنائے ہرمز کے قریب ہونے کی وجہ سے لاجسٹک طور پر سستی ہیں۔
خیال رہے کہ پاکستان اور روس کا بین الحکومتی کمیشن کا 8 واں اجلاس اسلام آباد میں ہوا جس میں مختلف شعبوں میں تعاون سے متعلق معاہدوں پر دستخط کیے گئے۔
اس موقع پر فیصلہ کیا گیا ہےکہ روس پاکستان کو مارچ کے آخر تک خام تیل ایکسپورٹ کرے گا۔