
خلیج اردو
یوکرین : یوکرین نے روس سے جنگ بندی کے لئے چین سے مدد مانگ لی ہے ، روس اور یوکرین کے مابین جنگ کو فروری میں ایک سال مکمل ہو جائے گا ۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یوکرین کے صدر کی جانب سے لکھے گئے خط میں چین کے صدر کو اپنا اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے روس کو جنگ بندی کے لئے اپنا کردار ادا رکرنے کی درخواست کی گئی ہے ۔
صدر ولادی میر زیلنسکی کی اہلیہ نے خط بھیجنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ خط سوئٹزرلینڈ میں چینی وفد کے حوالے کیا گیا ہے اور امید ہے کہ اس کے مثبت نتایج سامنے آئیں گے ۔
یوکرین کے صدر نے خط میں لکھا ہے کہ ہم امن کے لئے مذاکرات کا عمل شروع کرنے کے خواہاں ہیں ۔
کچھ روز قبل روس نے جنگ کے دوران کئی ماہ کی ناکامیوں کے بعد مشرقی یوکرین میں نمک کی کان کنی والے شہر سولیدار پر قبضے کا دعویٰ بھی کیا تھا ۔
دوسری جانب چین نے روس اور یو کرین جنگ میں خود کو الگ رکھنے کا اعلان کر رکھا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس 24 فروری کو روسی صدر پوتن نے یوکرین پر حملے کا حکم دیا تھا
قبل ازیںاقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ روس یوکرین جنگ میں 7000 شہری اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔
اقوام متحدہ کے ہیومن رائٹس کمیشن کی جانب سے جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق روس اور یوکرین کی جنگ میں اب تک سات ہزار شہری ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوئے ہیں جبکہ لاکھوں افراد بے گھر ہیں۔
روس یوکرین جنگ کو 328 روز گزر چکے ہیں، روس کی Zaporizhzhia شہر پر بمباری سے رہائشی عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں۔ روس یوکرین پر مسلسل بمباری کررہا ہے جس سے ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔
دنیپروکی رہائشی عمارت پر کیے گئے فضائی حملوں میں اموات کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے۔ ملبے سے اب بھی لاشیں نکلنے کا سلسلہ جاری ہے۔
روس اور بیلاروس کی مشترکہ جنگی مشقیں جاری ہیں جس کے باعث کیف سمیت دیگر شہروں میں روس کے فضائی حملوں کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔
دوسری جانب روسی دھمکی کے باوجود عالمی برادری یوکرین کی مدد کررہی ہے۔ برطانیہ نے مزید دو جنگی ٹینکس یوکرین بھیجنے کا اعلان کردیا۔