خلیج اردو
اسلام آباد: سینیٹ اجلاس میں حکومتی سینٹر اپنے ہی حکومت پر برس پڑا، سیینیٹر مشاہد حسین سید نے ایوان بالا سے اظٖہار خیال میں کہا کہ پشاور واقعہ میں ہماری نالائقی اور نااہلی ہے،حکومت تو آنی جانی ہے۔۔سینٹ اجلاس میں آج بھی ارکان نے پشاور واقعہ سمیت دہشتگردی کی پُرزور مذمت کی۔ارکان نے مسائل کے حل کے لیے مل بیٹھنے سمیت مذاکرات کی ضرورت پر زور دیا۔
سینیٹ اجلاس چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی صدارت میں ہوا۔۔۔سینیٹر رضا ربانی نے پشاور واقعہ کی مذمت کرتے ،مسائل کے حل کے لیے تمام جماعتوں کو قومی مذاکرات کی دعوت دے دی
سینیٹر مشاہد حسین اور چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی میں مکالمہ ہوا،مشاہد حسین سید نے کہا کہ ہم عوامی مسائل کا حل چاہتے ہیں اگر کچھ نہیں کرسکتے تو قومی حکومت کا اعلان کریں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی اور رضا ربانی مل کر قومی حکومت کا اعلان کردیں،چیئرمین سینیٹ نے مشاہد حسین سید سے کہا کہ آپ اپنی سی وی دے دیں، مشاہد حسین سید نے کہا کہ میری ایک ہی صفحہ کی سی وی ہے۔
سینیٹر فیصل جاوید نے کہاکہ ہم نے آپس میں نہیں ،دشمن سے لڑنا ہے ،ہم نے غربت اور مسائل سے لڑنا ہے ،پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے دور میں 400 ڈرون حملے ہوئے عمران خان کےدور میں ایک بھی ڈرون حملہ نہیں ہوا
سینیٹر کامران مرتضیٰ نے بھی پشاور واقعہ کی شدید الفاظ میں مزمت کی اور کہا کہ ملکی مسئل کے حل کے لیے حقیقی جمہوریت لانا ہو گی۔سینیٹر کیشو بائی کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کرنے والوں کا کسی مذہب سے کوئی تعلق نہیں، سینیٹر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان سمیت ملک بھر کا بڑا مسئلہ دہشت گردی ہے۔ سینیٹ اجلاس تین فروری کی صبح ساڑھے دس بجے تک ملتوی کردیا گیا۔