پاکستانی خبریں

پی ٹی آئی کو نشان سے محروم کرنے سے متعلق فیصلے کی غلط تشریح کا کوئی علاج نہیں کر سکتے، چیف جسٹس

خلیج اردو
اسلام آباد:پی ٹی آئی کو جماعتی انتخابات نہ کرانے کی سزا ملی، چیف جسٹس کے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق اپیلوں پر ریما رکس،،، کہابلے کا نشان الیکشن کمیشن نے کسی کو بھی الاٹ نہیں کیا، فیصلے کی غلط تشریح کا کسی کے پاس علاج نہیں ہے، بلے کے نشان اور پارٹی امیدوار کو نتھی کیوں کیا جا رہا ہے؟

 

چیف جسٹس نے کہا کہ امیدوار اپنی وابستگی چاہے بتائے لیکن پارٹی کی رضامندی بھی ضروری ہے، امیدواروں نے خود ٹکٹ اور پارٹی وابستگی میں تضاد قائم کیا، یہ تو ایسا ہی ہے کوئی کسی سے شادی کرنا چاہے لیکن لڑکی کی رضامندی بھی ضروری ہے۔

 

جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ کیا کوئی امیدوار کہہ سکتا ہے فلاں پارٹی چھوڑ دی دوسری پارٹی کا ٹکٹ لینا چاہتا ہوں؟ کیا کاغذات نامزدگی واپس لینے کے بعد کسی امیدوار کو اختیار ہے پارٹی تبدیل کرلے؟کیا الیکشن کمیشن کو اختیار ہے کسی پارٹی امیدوار کو آزاد قرار دے؟

 

جسٹس منصور علی شاہ نے کہاکہ ہمارے سامنے کاغذات نامزدگی کا کیس ہے، جو ریکارڈ ہے ہمیں دکھائیں ، ورنہ تو ہوا میں بات ہو گی، کیا اتنا بڑا معاملہ صرف ریٹرننگ افسران پر چھوڑ دیا گیا،،دوران سماعت ملک بھر میں عام انتخابات کرانے کی بحث پھر چھڑ گئی۔

 

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ دنیا بھر کی باتیں کررہے، صدر مملکت عارف علوی پی ٹی آئی کے ہو کر کیوں انتخابات کی تاریخ نہیں دے رہےتھے؟ سیکشن 240 کے مطابق صدر سے رجوع کیا جاتا ہے، صدر کی مرضی ہے کب جواب دیں نہ دیں یا کوئی اور بات کر دیں۔

 

صدر کہتے ہیں الیکشن کی تاریخ دینا انکی ذمہ داری ہے لیکن تاریخ نہیں دیتے۔ اس وقت کے صدر نے آج تک نہیں بتایا کہ الیکشن کی تاریخ کیوں نہیں دی۔

 

جسٹس اطہرمن اللہ نے کہا کہ انتخابات میں عوام کی منشا دیکھی جاتی ہے۔ اگر کوئی انتخابات پر سوال اٹھے تو الیکشن کمیشن کے پاس معاملہ جاتا ہے۔ جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ سیاسی نشان بعد کی بات ہے، امیدوار انتخابات میں حصہ لیتا ہے، پارٹی نہیں۔امیدوار صرف پارٹی کے ساتھ اپنی وابستگی ظاہر کرتا۔ امیدوار کا حق ہے کہ اسے انتخابات کے لئے نشان ملے۔

 

جسٹس منیب اختر نے کہا کہ جب امیدواروں کا تضاد سامنے آیا تو حکومت نگران تھی۔نگران حکومت بھی الیکشن کمیشن کی طرح غیرجانبدار اور آزاد ہوتی ہے۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button