
خلیج اردو
ابوظہبی: ابوظہبی کمرشل کورٹ نے ایک آن لائن اسٹور کے مالک کو حکم دیا ہے کہ وہ ایک خاتون کو 48,000 درہم واپس کرے، جس نے ایک لگژری ہینڈ بیگ خریدنے کے باوجود اسے وصول نہیں کیا۔
خاتون خریدار نے مقدمہ دائر کرتے ہوئے مکمل رقم کی واپسی کا مطالبہ کیا تھا جو انہوں نے بینک کے ذریعے منتقل کی تھی، اس کے ساتھ 12 فیصد سالانہ سود اور مالی و جذباتی پریشانی کے لیے اضافی 5,000 درہم کا معاوضہ بھی مانگا تھا۔ اس کے علاوہ وہ قانونی اخراجات اور وکیل کی فیس کی واپسی بھی چاہتی تھیں۔
عدالتی دستاویزات کے مطابق، خاتون نے ہینڈ بیگ خریدنے کے لیے اسٹور مالک سے واٹس ایپ کے ذریعے رابطہ کیا۔ رقم منتقل کرنے کے بعد، بیچنے والے نے نہ تو مال فراہم کیا اور نہ ہی رقم واپس کی، بلکہ تمام رابطوں سے گریز کیا۔
مدعیہ نے شواہد کے طور پر مدعی کے کمرشل لائسنس کی کاپی، بینک ٹرانسفر ریکارڈز، اور واٹس ایپ گفتگو پیش کی، جو لین دین کی تصدیق کرتی ہیں۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ یہ دستاویزات واضح طور پر ظاہر کرتی ہیں کہ دونوں فریقین کے درمیان تجارتی تعلق قائم ہو گیا تھا۔ بینک ٹرانسفر رسید سے ثابت ہوتا ہے کہ رقم ایک واحد ملکیت والے کاروبار کے اکاؤنٹ میں جمع ہوئی تھی، جس کے مالک قانونی طور پر کاروبار کے تمام واجبات کے ذمہ دار ہیں۔
عدالت نے نوٹ کیا کہ مدعیہ کو درست طریقے سے نوٹس دیا گیا، لیکن مدعا علیہ عدالت میں پیش نہیں ہوا اور نہ ہی ہینڈ بیگ کی فراہمی یا رقم کی واپسی کے بارے میں کوئی شواہد پیش کیے۔
عدالت نے اسٹور مالک کو حکم دیا کہ وہ 48,000 درہم واپس کرے، جس پر مقدمہ دائر ہونے کی تاریخ سے 3 فیصد سالانہ سود بھی شامل ہوگا، اور تمام عدالت کے اخراجات ادا کرے، جبکہ اضافی معاوضے کی درخواست مسترد کر دی گئی۔







