خلیجی خبریںمتحدہ عرب امارات

کینیڈا مشرق وسطیٰ کی سلامتی اور تنازعات کی روک تھام میں شیخ محمد کی رہنمائی کو اہمیت دیتا ہے:کینیڈین وزیر

خلیج اردو: کینیڈا کے بین الاقوامی ترقی کے وزیر ہرجیت ایس سجن نے کہا ہے کہ صدر عزت مآب شیخ محمد بن زاید آل نھیان نے کینیڈا کو مشرق وسطیٰ میں سلامتی کے مسائل اور تنازعات کی روک تھام کے بارے میں قیمتی مشورے دیئے ہیں۔

امارات نیوز ایجنسی (وام ) کے ساتھ ایک خصوصی انٹریو میں ہرجیت ایس سجن نے کہا کہ عزت مآب شیخ محمد نے مشرق وسطیٰ کی سلامتی سے متعلق ان کے تمام سوالات کے صبروتحمل سے جواب دیئے اور علاقائی مسائل کا اچھا ادراک رکھنے والے مختلف وزراء تک رسائی دی ۔

مشرق وسطی کی سلامتی اور تنازعات کی روک تھام

کینیڈا کے بین الاقوامی ترقی کے وزیر نے کہا کہ کینیڈا میں ہم ایک چیز جس کامظاہرہ کرنا چاہتے ہیں وہ یہ ہے کہ ہم کسی دوسری قوم کو یہ بتانے کے لیے نہیں ہیں کہ ہمیں کیا کرنا چاہیے۔ ہمیں خطے کی اقوام سے مشورہ طلب کرنے کی ضرورت ہے اور شیخ محمد نے صبر کے ساتھ ہمیں وقت دے کر[مشرق وسطیٰ کی سلامتی اور تنازعات کی روک تھام کے بارے میں] اپنا مشورہ دیا۔

انہوں نے کہا کہ وہ کینیڈا کی پیسیفک اکنامک ڈیولپمنٹ ایجنسی کی موجودہ ذمے داریاں نبھاتے ہوئے مل کر کام کرنے کے منتظر ہیں۔

وہ گزشتہ ہفتے ابوظہبی میں تھے اور عزت مآب شیخ محمد بن زاید سے ملاقات کی۔ انہوں نے شیخ محمد بن زاید کو متحدہ عرب امارات کا صدر منتخب ہونے پر مبارکباد دی اور شیخ خلیفہ بن زاید آل نھیان کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا۔

غذائی تحفظ، ماحولیاتی تبدیلی

کینیڈا کے وزیر نے کہا کہ عالمی غذائی تحفظ اور موسمیاتی تبدیلی میں کینیڈا اور متحدہ عرب امارات کا تعاون بہت اہم ہے کیونکہ متحدہ عرب امارات 2023 میں ابوظہبی میں اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن آن کلائمیٹ چینج (یو این ایف سی سی سی) کے 28ویں اجلاس کی میزبانی کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ ان مسائل سے کیسے نمٹا جائے جو درحقیقت تصادم کو بھی روکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انکا خطے میں آنے کا مقصد شیخ محمد سےرہنمائی حاصل کرنا ہے۔

ہرجیت ایس سجن نے کہا کہ کینیڈا اور متحدہ عرب امارات کے دوطرفہ تعلقات میں گزشتہ برسوں کےدوران قابل ذکر پیش رفت ہوئی ہے اور یہ وہ چیز ہے جسے ہمیں جاری رکھنے کی ضرورت ہے۔

مختلف تہزیبوں اور ثقافتوں میں ہم آہنگی

کینیڈا کے وزیر نے زور دے کر کہا کہ مختلف تہزیبوں اور ثقافتوں میں ہم آہنگی دو بہت اہم اقدار ہیں جو دونوں ممالک کو ایک ساتھ لاتی ہیں۔

انہوں نے خود کو کینیڈا کی مختلف تہزیبوں اور ثقافتوں میں ہم آہنگی سے بھرپور معاشرے کی مثال قرار دیا۔ ہرجیت ایس سجن ہندوستان میں پیدا ہوئے اور پانچ سال کی عمر میں اپنے خاندان کے ساتھ کینیڈا ہجرت کی۔ وہ جنوبی وینکوور میں پلے بڑھے اور علاقے کی متنوع اور ثقافتی لحاظ سے بھرپور معاشرے سے فائدہ اٹھایا۔

انہوں نے کہا کہ آپ کو یہ دنیا میں ہر جگہ نظر نہیں آتا۔ متحدہ عرب امارات نے بھی مختلف اقوام کے بہت سے دوسرے لوگوں کو یہاں رہنے اور کام کرنے کی اجازت دی ہے جو مختلف تہزیبوں اور ثقافتوں میں ہم آہنگی کو ظاہر کرتا ہے۔

سجن نے اس بات پر زور دیا کہ مختلف تہزیبوں اور ثقافتوں میں ہم آہنگی کا تصور دو بہت اہم اقدار ہیں اور باقی دنیا خاص طور پر ترقی پذیر دنیا انہیں بہت عزیز رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کینیڈا اور متحدہ عرب امارات کے لیے بہت اچھا موقع ہے کہ ہم ترقی پذیر ممالک اور کمزور قوموں کے لیے مل کر کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ 40,000 کینیڈین متحدہ عرب امارات میں رہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ بہت اچھا ہے اور ہمیں مزید آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔

ہرجیت ایس سجن وینکوور پولیس ڈپارٹمنٹ کے سابق جاسوس اور برٹش کولمبیا رجمنٹ کے سابق لیفٹیننٹ کرنل ہیں۔ اپنے فوجی کیریئر میںانہوں نے چار آپریشنل تعیناتیوں میں حصہ لیا جن میں سے ایک بوسنیا اور تین افغانستان میں تھیں

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button