خلیج اردو
اسلام آباد: پاکستان کے دارلحکومت اسلام آباد کی مقامی عدالت نے بیرسٹر فہد ملک قتل کیس کا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے تینوں ملزمان کو عمر قید کی سزا دی ہے۔
اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے جج عطا ربانی نے فہد ملک قتل کیس کی سماعت کی جس دوران ملزمان کو عدالت میں پیش کرکے ان کی حاضری لگوائی گئی اور انہیں بخشی خانے واپس بھیج دیا۔
عدالت نے بیرسٹرفہد ملک قتل کیس کا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے مقدمے میں نامزد تینوں ملزمان راجہ ارشد،نعمان کھوکھر اور ہاشم کو عمرقید کی سزا سنا دی ہے۔
یہ ایک ہائی پروفائل کیس ہے جس میں2016 میں 14 اور 15 اگست کی درمیانی شب بیرسٹر فہد ملک کو اسلام آباد میں فائرنگ کرکے قتل کیا گیا تھا جس کے بعد 4 چشم دید گواہان نے کیس میں نامزد تینوں ملزمان کے خلاف بیان دیا تھا۔
کیس کی فورانزک رپورٹ میں قتل میں استعمال ہونے والی کلاشنکوف اور جائے وقوعہ سے ملے خول بھی مطابقت پا گئے تھے۔کیس کے مرکزی ملزم راجہ ارشد کو ملک سے فرار کی کوشش میں طورخم بارڈر سے گرفتار کیا گیا تھا۔
کیس میں شبہ تھا کہ ملزمان کے بارسوخ ہونے کی وجہ سے کیس کا فیصلہ نہیں ہوپارہا۔ اس حوالے سے ججز پر دباؤ کے الزمات بھی میڈیا کی زینت بنے لیکن بالاخر یہ فیصلہ سنایا گیا ہے۔