
خلیج اردو
2025 کے آخری سہ ماہی میں متحدہ عرب امارات کے آسمان شاندار فلکی مناظر سے روشن ہوں گے۔ دبئی ایسٹرونومی گروپ کے مطابق آئندہ تین ماہ میں تین سپر مونز اور تین اہم میٹیور شاورز دیکھنے کو ملیں گے، جن میں سال کا سب سے بڑا سپر مون بھی شامل ہے۔
دبئی ایسٹرونومی گروپ کی آپریشنز مینیجر خدیجہ الحریری کے مطابق سپر مون اُس وقت ہوتا ہے جب چاند زمین کے قریب ترین مقام پر ہوتے ہوئے مکمل گول نظر آتا ہے۔ ایسے موقع پر چاند عام دنوں کے مقابلے میں 14 فیصد بڑا اور 30 فیصد زیادہ روشن دکھائی دیتا ہے۔
سپر مونز کی تفصیلات
پہلا سپر مون 7 اکتوبر کو نظر آئے گا جسے "ہنٹرز مون” کہا جاتا ہے۔ یہ نام اُس زمانے سے منسوب ہے جب شکاری سردیوں کے لیے گوشت جمع کرتے تھے۔
دوسرا سپر مون 5 نومبر کو "بیور مون” کہلائے گا، کیونکہ اس وقت بیورز اپنے گھونسلے سردی کے لیے تیار کرتے ہیں۔
تیسرا اور آخری سپر مون 5 دسمبر کو "کولڈ مون” کے نام سے ظاہر ہوگا، جو سال کی سب سے لمبی اور سرد راتوں کی علامت ہے۔
خدیجہ الحریری نے بتایا کہ سپر مون دیکھنے کے لیے کسی خاص آلات کی ضرورت نہیں، صرف کسی کھلے مقام پر جائیں جہاں مصنوعی روشنی کم ہو — جیسے صحرا، ساحل یا پہاڑی علاقے۔ بہترین وقت سورج غروب ہونے کے فوراً بعد یا طلوع ہونے سے پہلے کا ہے۔
ماہرین نے فوٹوگرافی کے شوقین افراد کو مشورہ دیا ہے کہ چاند کو پہاڑوں یا عمارتوں کے قریب فریم میں لائیں، ایکسپوژر درست رکھیں، ٹرائی پوڈ استعمال کریں اور زوم لینس سے مدد لیں تاکہ واضح تصویر حاصل ہو سکے۔
میٹیور شاورز کا فلکی نظارہ
چاندنی راتوں کے ساتھ ساتھ تین شاندار میٹیور شاورز بھی امارات کے آسمان کو روشن کریں گے — اکتوبر، نومبر اور دسمبر میں۔
اکتوبر 21 کو اورائنڈز میٹیور شاور ہوگا، جو مشہور "ہیلی کے دمدار ستارے” سے جنم لیتا ہے۔ یہ تیز رفتار اور روشن میٹیورز کا مظاہرہ کرے گا جو آدھی رات کے بعد سے طلوع فجر تک بہترین انداز میں دکھائی دیں گے۔ اوسطاً فی گھنٹہ 20 میٹیورز دیکھے جا سکیں گے۔
نومبر 17 کو لیونڈز میٹیور شاور اپنی موجودگی دکھائے گا۔ یہ وہی شاور ہے جو ماضی میں ہزاروں میٹیورز فی گھنٹہ پیدا کرنے کی شہرت رکھتا ہے۔ اس سال امارات میں 10 سے 15 میٹیورز فی گھنٹہ دیکھے جا سکیں گے۔
دسمبر 14 کو سال کے اختتام پر جیمینڈز میٹیور شاور ہوگا جو 2025 کا سب سے طاقتور مظاہرہ سمجھا جا رہا ہے۔ یہ ایک ایسٹرائڈ "فیتھون 3200” سے پیدا ہوتا ہے، نہ کہ کسی دمدار ستارے سے۔ یہ میٹیورز سست رفتاری سے چلتے ہیں اور زرد، نیلے، سبز یا سرخ رنگوں میں جھلملاتے ہیں۔ مثالی حالات میں فی گھنٹہ 120 تک میٹیورز دیکھے جا سکتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق ایسے نظارے دیکھنے کے لیے شہر کی روشنیوں سے دور کھلے آسمان کے نیچے لیٹ کر مشاہدہ کریں۔ صبر سے کام لیں، کیونکہ میٹیورز کا ظاہر ہونا اچانک ہوتا ہے، لیکن منظر ناقابلِ فراموش ہوتا ہے۔







