
خلیج اردو
دبئی کے حکمران اور متحدہ عرب امارات کے نائب صدر و وزیرِ اعظم شیخ محمد بن راشد المکتوم نے اپنے والدِ محترم، دبئی کے بانی شیخ راشد بن سعید المکتوم کی یاد میں ایک دلگداز پیغام شیئر کیا، جس کا اختتام انہوں نے ان الفاظ سے کیا: "اللہ میرے والد پر رحم فرمائے۔”
شیخ راشد بن سعید المکتوم کے انتقال کو اس سال 35 برس مکمل ہو گئے ہیں۔ وہ 1958 سے لے کر 7 اکتوبر 1990 تک دبئی کے حکمران رہے۔ ان کے دور میں دبئی نے غیر معمولی ترقی کی، اور ایک معمولی تجارتی بستی سے عالمی شہر بننے کی بنیاد رکھی گئی۔
شیخ محمد بن راشد نے اپنے والد کی برسی کے موقع پر ان سے حاصل ہونے والے گراں قدر اسباق دنیا کے ساتھ شیئر کیے — قیادت، فہم و فراست، رحم دلی اور دانائی کے وہ اصول جو آج بھی ان کی رہنمائی کرتے ہیں۔
https://twitter.com/HHShkMohd/status/1975194189622394883
انہوں نے لکھا: "ان کے انتقال کی سالگرہ پر ہم ان کی روح، ان کی نصیحتوں، ان کی حکمت اور ان کے دور کی کامیابیوں کو یاد کرتے ہیں۔ ہم ان کی سچائی اور اپنے لوگوں کی خدمت کے جذبے کو یاد کرتے ہیں۔ ان کی خوبیاں نسل در نسل زندہ رہیں گی۔ ہمارے دلوں میں راشد ہمیشہ رہیں گے۔”
شیخ محمد نے اپنے والد کے ساتھ گزاری یادوں کی ویڈیوز اور نایاب سیاہ و سفید تصاویر بھی شیئر کیں۔
انہوں نے بتایا کہ انہوں نے اپنے والد سے زندگی کے وہ سبق سیکھے جو ان کی شخصیت اور قیادت کا بنیادی حصہ بن گئے — سادگی، تحمل، ضبط نفس، اور سننے کا سلیقہ۔
شیخ محمد کے مطابق، "میں نے ان سے سیکھا کہ کب خاموش رہنا ہے، کب نرمی برتنی ہے، اور کب مضبوط رہنا ہے۔ میں نے ان سے وقار کے ساتھ عاجزی، ناواقفوں کے ساتھ برداشت، اور سب کے لیے مہربانی سیکھی۔”
انہوں نے مزید کہا کہ والد نے انہیں یہ بھی سکھایا کہ دوسروں کی غلطیوں کو تلاش کرنے کے بجائے، ان پر نرمی سے اصلاح کی جائے — خاص طور پر ان کے ساتھ جو مخلص اور دیانت دار ہوں۔
شیخ محمد بن راشد نے اپنے پیغام کا اختتام ان الفاظ پر کیا:
"میں نے ان سے تنقید برداشت کرنا، خود پر اعتماد رکھنا، اور نرمی و وقار کے درمیان توازن قائم رکھنا سیکھا۔ یہی وہ سبق ہیں جن پر میں آج بھی کاربند ہوں۔







