متحدہ عرب امارات

شارجہ: النہدہ عمارت میں آتشزدگی برقی خرابی اور ٹرانسفارمر پر زیادہ بوجھ کا نتیجہ نکلی

خلیج اردو
شارجہ:
شارجہ کے النہدہ علاقے میں گزشتہ اتوار کو 52 منزلہ رہائشی عمارت میں لگنے والی خوفناک آگ کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ جاری کر دی گئی ہے۔ شارجہ سول ڈیفنس اتھارٹی نے بدھ کے روز بتایا کہ یہ آگ ٹرانسفارمر پر برقی نظام کے زیادہ بوجھ اور برقی کنکشنز میں شدید درجہ حرارت کے باعث بھڑکی۔ اس سانحے میں پانچ افراد جاں بحق اور 19 زخمی ہوئے تھے۔

شارجہ سول ڈیفنس اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل بریگیڈیئر جنرل سامی النقبی کے مطابق، ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ ٹرانسفارمر میں دھات اور برقی سرکٹس کے درجہ حرارت میں اضافے سے آتشزدگی کا آغاز ہوا۔ انہوں نے بتایا کہ اس واقعے کی مکمل چھان بین کے لیے ایک خصوصی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی جا رہی ہے، جو عمارتوں کے لائسنسز اور منظوریوں کا جائزہ لے گی اور اگر کوئی کوتاہی ثابت ہوئی تو ذمہ داران کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

بریگیڈیئر النقبی نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ شارجہ کے حکمران شیخ ڈاکٹر سلطان بن محمد القاسمی کی ہدایت پر غیر آتش مزاحم ایلومینیم کلڈنگ کو ہٹانے کا عمل شروع کیا گیا تھا، جس نے اس آگ کے پھیلاؤ کو روکنے میں مدد دی۔

احتیاطی تدابیر پر زور

بریگیڈیئر النقبی نے شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت بھی کی، جن میں برقی وائرنگ کا باقاعدہ معائنہ، برقی سرکٹس پر زیادہ بوجھ سے گریز اور حفاظتی معیار کے مطابق تعمیراتی مواد کے استعمال کو یقینی بنانا شامل ہیں۔

انہوں نے رہائشیوں کو ہنگامی انخلا کے طریقہ کار کی تربیت دینے اور عمارتوں کی گنجائش سے زائد افراد کو نہ رکھنے کی بھی تلقین کی۔ ان کا کہنا تھا کہ خاص طور پر بلند عمارتوں میں آگ لگنے کی صورت میں سیڑھیوں کے استعمال کو ترجیح دی جائے، کیونکہ لفٹ کا استعمال جان لیوا ہو سکتا ہے۔

بریگیڈیئر النقبی نے کہا: "یہ واقعہ اس بات کی واضح مثال ہے کہ حفاظتی ہدایات پر عمل کرنا کس قدر اہم ہے۔” انہوں نے بتایا کہ پچھلے ایک سال کے دوران شارجہ میں عمارتوں کا وسیع پیمانے پر معائنہ کیا گیا، جس میں کئی خلاف ورزیوں پر جرمانے عائد کیے گئے اور ضروری اصلاحات کا حکم دیا گیا۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button