
خلیج اردو
07 اگست 2021
کراچی : سول ایوی ایشن اتھارٹی نے جمعہ کے روز کہا ہے کہ ملک کے پاس تیز ترین ٹیسٹ کی سہولیات ایئرپورٹ پر دستیاب کرانے کیلئے وسائل نہیں ہیں۔ فی الحال ریپڈ اینٹیجن ٹیسٹنگ کرایا جارہا تھا جو ابھی پی سی آر ٹیسٹنگ کیلئے سہولیات موجود نہین ہیں۔
وزارت خارجہ کو لکھے گئے ایک خط میں سول ایوی ایشن اتھارٹی نے بتایا ہے کہ دبئی جانے والے مسافروں کو ریپڈ پی سی آر ٹیسٹنگ کی سہولت نہیں دی جا سکتی۔ اسی لیے حکومت معاملہ یو اے ای کے حکام کے ساتھ اٹھائے۔
منگل کے روز متحدہ عرب امارات کے نیشنل ایمرجنسی اینڈ کرائسز منجمنٹ اتھارٹی نے کہا ہے کہ وہ پاکستان اور دیگر ممالک سے ان مسافروں کو واپس آنے کی اجازت دیں گے جو کرونا وائرس کے پیش نظر سفری پابندیوں کی وجہ سے اپنے ممالک میں پھنسے ہوئے ہیں۔
این سی ای ایم اے نے بتایا تھا کہ ان مسافروں کو اڑتالیس گھنٹے پہلے کا کیا گیا کرونا ٹیسٹ پی سی آر ریزلٹ دینا ہوگا۔
#NCEMA and Civil Aviation: Entry to the UAE will be allowed for some categories of passengers from countries, from where inbound flights to the Emirates have been banned. #TogetherWeRecover https://t.co/uvqhZXyKLy pic.twitter.com/I5cgoDbrrC
— NCEMA UAE (@NCEMAUAE) August 3, 2021
اس کیلئے دبئی جانے والے مسافر جی ڈی آر ایف اے اور دیگر امارات کے مسافر آئی سی اے سے اجازت لیں گے۔
تاہم اب سول ایو ایشن حکام کا کہنا ہے کہ تیز ترین پی سی آر ٹیسٹ کا نتیجہ پیش کرنے کے پاکستان کے ساتھ وسائل نہیں ہیں اور اس کی جگہ ریپڈ اینٹی جن ٹیسٹنگ کی سہولت موجود ہے جس کی منظوری کیلئے متحدہ عرب امارات کے حکام سے بات کرنی چاہیئے۔
اس کے باوجود کے متحدہ عرب امارات نے پاکستان سمیت دیگر ممالک کیلئے سفری پابندی ہٹائی ہے ، ایئرپورٹ پر ریپیڈ پی سی آر ٹیسٹ کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے مسافر فچی الحال پھنسے ہوئے ہیں۔
Source : Express Tribune