خلیج اردو
دبئی: ہیلو میں شیخ حمدان بول رہا ہوں، یہ دبئی کے ولی عہد کے پہلے الفاظ تھے جب انہوں نے اتوار کو پاکستانی شہری عبدالغفور عبدالحکیم کو ذاتی طور پر فون کیا۔
عبدالغفور تالبات ڈیلیوری رائیڈر ہے جس نے ایک مصروف ٹریفک چوک سے کنکریٹ کی دو گری ہوئی بلاک کو ہٹایا اور جب وہ یہ نیکی اور بہادری کاکام کررہا تھا تو کسی نے اس کے اس عمل کی ویڈیو آن لائن پوسٹ کی۔
یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی اور اس نے شیخ حمدان بن محمد بن راشد المکتوم کی توجہ اپنی طرف مبذول کرائی، جنہوں نے اپنے لاکھوں سوشل میڈیا فالوورز سے اس فرض شناس شخص کی شناخت کے لیے مدد مانگی۔
خلیج ٹائمز نے پچھلے ہفتے بتایا کہ کس طرح عبدالغفور نے الکوز کے ٹریفک چوک پر اپنی موٹر سائیکل روکی اور دو بھاری کنکریٹ بلاکس کو ہٹانے کے لیے بھاگا۔
شیخ حمدان سے کال وصول کرنے کے بعد انہوں نے کہا کہ مجھے اپنے کانوں پر یقین نہیں آرہا تھا۔ جب کال آئی تو میں ڈیلیوری کے لیے باہر تھا۔
دبئی کے ولی عہد نے میرا اقدام کیلئے میرا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ اس وقت ملک سے باہر ہیں اور وعدہ کیا ہے کہ واپس آتے ہی وہ مجھ سے ملاقات کریں گے۔
شیخ ہمدان نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک اسٹوری پوسٹ کی تھی جس میں رائیڈر کی موقع شناسی کو سراہا گیا۔ وائرل ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے شیخ ہمدان نے کہا: "دبئی میں ایک اچھا عمل جو قابل تعریف ہے۔ کیا کوئی مجھے اس آدمی کی شناخت کرا سکتا ہے؟
تھوڑی دیر بعد اس نے پوسٹ کیا کہ وہ بہترین شخص مل گیا ہے۔ شکریہ عبدالغفور آپ ایک مثال ہیں۔ ہم جلد ہی ملاقات کریں گے!
شیخ حمدان کے ویڈیو پوسٹ کرنے کے چند منٹوں کے اندر، انہیں دبئی پولیس کی جانب سے ایک کال موصول ہوئی جس میں ان کے رابطے کی تفصیلات کی تصدیق کی گئی اور انہیں بتایا گیا کہ دبئی کے ولی عہد ان سے بات کرنا چاہیں گے۔
عبدالغفور نے کہا کہ سچ کہوں تو مجھے ابھی تک یقین نہیں ہے کہ شیخ مجھ جیسے عام آدمی سے بات کریں گے۔ بے شک وہ واقعی ایک عظیم لیڈر ہیں۔
وائرل ویڈیو میں رائیڈر کو چوک پر انتظار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جب کاریں اور ٹرک اس کے پاس سے گزرے۔ تمام گاڑیاں گزر جانے کے بعد، اس نے اپنی موٹر سائیکل پر واپس آنے سے پہلے انہیں ایک محفوظ جگہ پر کھڑا کیا۔
عبدالحکیم کو گرے ہوئے بلاکس کے خطرے کا اس وقت احساس ہوا جب اس نے ایک ٹیکسی ڈرائیور کو اینٹوں پر گاڑی چلاتے ہوئے تقریباً توازن کھوتے ہوئے دیکھا۔ بلاکس کو ہٹانے کے بعد وہ اپنی ڈیلیوری کرنے چلا گیا۔
تالبات نے اپنے اعمال کا بدلہ اسے گھر واپس جانے کا ٹکٹ دے کر دیا تاکہ وہ اپنے بیٹے کے ساتھ وقت گزار سکے لیکن جب ان سے پوچھا گیا کہ وہ پاکستان کب واپس جائیں گے تو انہوں نے ہنستے ہوئے کہا کہ شیخ سے ملاقات کے بعد ہی گھر جاؤں گا۔
Source: Khaleej Times