
تفصیلات کے مطابق دنیا کے پہلے اسلامی بینک کے بانی الحاج سعید بن احمد ال لوتاہ کا انتقال ہوگیا۔ متحدہ عرب امارات کے نائب صدر اور وزیر اعظم اور دبئی کے حکمراں ، اعلی عظمت شیخ محمد بن راشد المکتوم نے اتوار لوتاہ کی موت پر دکھ کا اظہار کیا اور مرحوم کے لیے عقیدت کا اظہار کیا۔
سعید لوتاہ کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے ، شیخ محمد نے کہا: "وہ ایک تاجر تھے جب انہوں نے کام کا آغاز کیا تو ان کے پاس کچھ بھی نہیں تھا۔ دبئی کی معیشت کے متعدد پہلوؤں میں ان کا لمس نظر آتا ہے۔” شیخ محمد نے مرحوم کو "عقلمند اور ہوشیار آدمی” قرار دیتے ہوئے کہا: "اللہ ان کی روح کو سلامت رکھے اور ان کے اہل خانہ کو صبر اور استقامت عطا کرے۔”
دبئی کے ولی عہد شہزادہ شیخ ہمدان بن محمد بن راشد المکتوم نے بھی عقیدت اور دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لوتاہ نے "معاشی قیادت کو خیراتی کاموں کے ساتھ ملایا۔ انہوں نے رفاہی تعلیمی اداروں کا آغاز کیا اور بہت سے یتیموں کی کفالت کی۔ ان کی یاد زندہ رہے گی۔ اللہ ان پر رحم کرے اور ان کے کنبہ کو صبر جمیل عطا کرے۔”
یاد رہے کہ سعید لوتاہ کون تھے؟
سعید لوتاہ سن 1923 میں پیدا ہوئے ، حج سعید نے 1975 میں دبئی اسلامک بینک (ڈی آئی بی) کے قیام میں مدد کی تھی تاکہ عوام کو روایتی بینکاری کا شرعی متبادل فراہم کیا جاسکے۔ اس نے دبئی کنزیومر کوآپریٹو سمیت متعدد کمپنیاں ، تنظیمیں کیں۔ انہوں نے 1983 میں اسلامک ایجوکیشن اسکول اور 1986 میں گرلز دبئی میڈیکل کالج بھی قائم کیا۔
1992 میں ، حج سعید نے دبئی میں پہلا کالج آف فارماسولوجی قائم کیا۔ بعدازاں انہوں نے دبئی سنٹر برائے ماحولیاتی تحقیق ، دبئی اسپیشلائزڈ میڈیکل سنٹر، اور میڈیکل ریسرچ لیب برائے صحت اور جڑی بوٹیوں اور طب نبوی پر تحقیقاتی اداراہ بنایا۔
سعید لوتاہ نے ایک یتیم خانہ بھی قائم کیا۔
مزید برآں حج سعید بن احمد ال لوتاہ ایک تاجر تھا جس نے سمندری مسافر اور تاجر سے ایک قابل ٹیوٹر ، مصنف، ماہر معاشیات، بینکر، کاروباری، اور ایک وژنری رہنما کی حیثیت سے ترقی کی۔
ایس ایس لوتاہ گروپ کی ویب سائٹ پر دستیاب تفصیلات کے مطابق ، ان کی "تعلیم ، تعاون اور معیشت کی بنیادی اقدار پابندی نے” لوگوں کو "ہر ممکن کام کرنے اور ترقی کرنے کے قابل بنایا”۔ ویب سائٹ کے مطابق ” لوتاہ مستقل مکانات تعمیر کرنے کی ضرورت کا احساس ہوا اور وہ کنسٹرکشن بزنس میں چلے آئے۔ تب انکے پاس سرمائے کے نام پر ان کے پاس صرف علم، محنت اور مہارت تھی۔
انہوں نے 1956 میں اپنے بھائی سلطان کے ساتھ مشترکہ منصوبے کے طور پر ایس ایس ایلوتاہ کنٹریکٹنگ کمپنی کی بنیاد رکھی۔ "تعلیم ، تعاون اور معیشت کی پائیدار اقدار کے ساتھ حج سعید نے بہت سارے کاروبار شروع کیے جیسے کہ منافع بخش تعلیم اور تحقیقی منصوبے، جن کا مقصد متحدہ عرب امارات کے عوام کی خدمت کرنا تھا۔
"ان کے وژن اور قیادت کی بدولت ، ہمارے مقامی منصوبے شاندار اقدار کا مظاہرہ کرتے ہیں جو اس کے عملی فوائد سے بالاتر ہیں- متحدہ عرب امارات اور اس سے باہر کے لوگوں کے لئے زیادہ سے زیادہ معاشی ، معاشرتی اور ماحولیاتی فوائد پیدا کرتے ہیں۔”
حط رحاله عند ربه اليوم الحاج سعيد أحمد آل لوتاه.. أنشأ أول بنك إسلامي في العالم، وكان تاجراً عصامياً له بصماته في اقتصاد دبي..له يد طولى في الخير.. وهو أب للكثير من الأيتام .. عرفت فيه عقلاً راجحاً وحكمة وسكينة.. رحمك الله.. وتقبل عملك .. وألهم أهلك الصبر والسلوان .. pic.twitter.com/SOKzXl9meq
— HH Sheikh Mohammed (@HHShkMohd) June 28, 2020
ودعنا اليوم الحاج سعيد أحمد آل لوتاه … جمع بين الريادة الاقتصادية وأعمال الخير الجليلة. أسس أول بنك إسلامي في العالم في عام 1975 وأطلق مؤسسات تعليمية خيرية وترك بصمة استثنائية في كفالة الأيتام ستبقى خالدة في ذاكرة الكثيرين. رحمه الله، وألهم أهله وذويه الصبر والسلوان. pic.twitter.com/3crtc82HOq
— Hamdan bin Mohammed (@HamdanMohammed) June 28, 2020
Source : Khaleej Times