متحدہ عرب امارات

کووڈ 19 قوانین کی بڑھتی ہوئی خلاف ورزیوں کے پیش نظر اماراتی پولیس نے نگرانی بڑھا دی

فورس خلاف ورزی کرنے والوں کو تلاش کرنے اور انتظامی سزائوں پر عمل درآمد کے لئے اپنی ذمہ داری نبھائے گی، شارجہ پولیس کمانڈر۔

 

تفصیلات کے مطابق دبئی کورونا وائرس کے باعث لگائے گے لاک ڈاؤن سے آہستہ آہستہ باہر نکل رہا ہے۔ کاروبار احتیابی تدابیر کے ساتھ کھولے جا رہے ہیں لیکن اس کے ساتھ ہی وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے بنائے گئے ضوابط  کی خلاف ورزیوں میں اضافہ نظر آ رہا ہے۔ اسی کو دیکھتے ہوئے شارجہ کے پولیس چیف نے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات کی بتدریج اور ذمہ دارانہ طور پر معمول کی زندگی کی طرف لوٹنے سے شہریوں کو کوڈ 19 کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے بنائے گئے احتیاطی ضوابط کی خلاف ورزی کا لائسنس نہیں ملتا ہے۔

لوگوں کے ان قوانین پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لئے پولیس نے گشت تیز کردیا ہے جس سے ملک کو وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ یہ بات ہفتے کے روز حکام کے اعلان کے بعد ہوئی جب انہوں نے رات کے وقت نقل و حرکت پر پابندی  کے خاتمے کے بعد خلاف ورزیوں کی تعداد میں اضافہ دیکھا ہے۔

شارجہ اور اجمان کے افسران نے نجی خبررساں ادارے سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ انھوں نے خلاف ورزیوں میں خاص طور پر "اجتماعات کی میزبانی اور عوامی مقامات پر ماسک پہننے میں ناکامی” میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا ہے۔

شارجہ پولیس کے کمانڈر انچیف میجر جنرل سیف الزاری ال شمسی نے کہا ہے کہ فورس خلاف ورزی کرنے والوں کو تلاش کرنے اور انتظامی سزائوں پر عمل درآمد کے لئے اپنی ذمہ داری نبھائے گی۔ "عام زندگی کو دوبارہ کھولنا یا واپس لوٹنے کا یہ مطلب نہیں ہے کہ وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے حکام کی جانب سے جاری احتیاطی پروٹوکول کو نظرانداز کیا جاسکتا ہے۔

شارجہ پولیس چیف نے کہا ، "پچھلے کچھ دنوں میں خلاف ورزیوں میں اضافہ ہوا ہے۔ اس میں عوامی مقامات ، مکانات یا کھیتوں میں جمع ہونا اور ماسک نہیں پہننا شامل ہے۔ اس طرح کے عمل کے نتیجے میں ہمارے حاصل کردہ فوائد ضائع ہوسکتے ہیں۔”

ایک اور افسر نے رہائشیوں کو اس بات پر زور دیا کہ وہ گھر سے باہر رہتے ہوئے سماجی فاصلہ اپنائیں اور ماسک پہنیں۔ انکا مزید کہنا تھا کہ، "چونکہ معیشت نئی نئی معمول کی طرف لوٹ رہی ہے ، بہت سے لوگ وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے طے شدہ قواعد پر عمل کرنے میں لاپرواہی کا شکار ہو رہے ہیں۔”

 

ہفتے کے روز ایک ورچوئل بریفنگ کے دوران، حکومتی ترجمانوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ جرمانے اور جرمانے کی فہرست – جیسا کہ پہلے اعلان کیا گیا ہے – لاگو رہے گی۔ کرائسس فیڈرل ایمرجنسی کے قائم مقام ڈائریکٹر سلیم ال الزبی نے کہا، "خلاف ورزی کو دہرانے والے افراد کے لئے جرمانے میں دوگنا اضافہ کیا جائے گا۔ تیسری بار مجرموں کو چھ ماہ قید اور / یا کم سے کم ایک لاکھ جرمانے کی سزا ہوسکتی ہے۔”

اجتماعی ذمہ داری

حکام کوڈ 19 کے پھیلاؤ سے نمٹنے کے لئے چوبیس گھنٹے کام کر رہے ہیں۔ کیسوں کی تعداد میں نمایاں کمی کے ساتھ ، "فوائد کو محفوظ رکھنے میں مدد کرنا ہر فرد کی ذمہ داری ہے”۔

حاکام کا مزید کہنا تھا کہ پولیس وفاقی اور مقامی حکام کے طے شدہ ضوابط کو سختی سے نافذ کرے گی۔ "دوبارہ کھلنے کے پہلے دن کے بعد سے، پولیس گشت تیز کردی گئی ، خاص طور پر اعلی کارکنوں کی آمد والے علاقوں میں۔ ان گشتوں نے اجتماعات کو روکا اور سماجی فاصلے کو یقینی بنایا۔ تفریحی علاقوں ، کارنیکیجز اور مارکیٹوں میں بھی گشت کے لیے پولیس کو تعینات کیا گیا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ کمیونٹی ممبران  احتیاطی تدابیر پر اس پر عمل پیرا ہوں۔

اجمان میں آگاہی مہم

اجمان میں ، تیز گشت کے ساتھ ، پولیس نے ایک آگاہی مہم بھی چلائی ہے، اور کمیونٹی ممبران کو کوڈ 19 کے ضوابط سے آگاہ کیا ہے۔ اس میں کوویڈ 19 کے رہنما خطوط ، ہدایات اور انتباہات کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر شائع کرنا شامل ہے۔ اور  آگاہی کے پوسٹر بانٹ رہے ہیں۔

ایک عہدیدار نے بتایا ، "رہائشیوں کو ماسک پہننے اور سماجی فاصلاتی رہنما اصولوں پر عمل کرنے کی تاکید کی گئی ہے چاہے وہ مال میں ہوں ، پبلک ٹرانسپورٹ کا استعمال کر رہے ہوں، تیراکی یا ساحل پر ہوں۔”

Source : Khaleej Times

 

 

 

 

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button