
خلیج اردو آن لائن: متحدہ عرب امارات میں کورونا ویکسین کے تجربات کے فیز تھری کے شروع ہوتے ہی ابو ظہبی کے محکمہ صحت کے سینئر اہلکاروں کو ویکسین کی دوسری خوراک لگا دی گئی۔ ان اہلکاروں نے خود کو ویکیسن کے تجربات کے لیے رضاکارانہ طور پر سب سے پہلے پیش کیا تھا۔
16 جولائی کو سرکاری طور پر شروع ہونے والے ان تجربات میں ابو ظہبی کے محکمہ صحت کے چیئر مین شیخ عبداللہ بن محمد ال حمد اور محکمہ صحت کے انڈر سیکٹری ڈاکٹر جمال ال کابی ویکسین لگوانے والے سب سے پہلے رضاکار تھے۔ تجربات میں پہلی بار ویکسین لگائے جانے کے بعد دونوں اہلکاروں میں ویکسین کی وجہ سے کوئی مضر اثرات سامنے نہیں آئے بلکہ دونوں کی قوت مدافعت میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
ویکسین لگائے جانے کے بعد دونوں اہلکاروں کو زیر نگرانی رکھا گیا تھا اور انکی صحت کو مانیٹر کیا گیا تھا۔ تاہم دونوں رضاکاروں میں ویکسین کے کوئی مضر اثرات سامنے نہیں آئے۔
ویکسین کی دوسری خوراک لگائے جانے کے بعد شیخ عبداللہ بن محمد کا کہنا تھا کہ ” ویکسین کی پہلی خوراک لگائے جانے کے بعد ہم میں ویکسین کے مضر اثرات سامنے نہیں آئے، اب ہم دوسری خوراک لگوا رہے ہیں۔ اس حوالے سے سب سے اچھی بات یہ ہے جو کوئی بھی ویکسین لگواے گا وہ ملک میں بغیر پی سی آر ٹیسٹ کروائے کہیں بھی گھوم پھر سکتا ہے”۔
انکا مزید کہنا تھا کہ ” اس ریسرچ کو پورا کرنے اور ویکسین کو مارکیٹ میں لانے کے لیے ہمیں 15000 رضاکاروں کی ضرورت ہے”۔
ڈاکٹر الکابی کا فیز تھری کے تجربات میں حصہ لینےوالے رضاکاروں کو کہنا تھا کہ ” کسی حوالے سے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ آپ اس تجربے کا حصہ ہیں اور اگر ویکسین کامیاب ہو جانے کے بعد مارکیٹ میں آ جاتی ہے تو آپ کو سب سے پہلے ویکسین لگائی جائے گی”۔
یاد رہے کہ متحدہ عرب امارات میں کورونا ویکسین کے فیز تھری کے کلینکل تجربات جاری ہیں اور یہ تجربات عالمی ادارہ صحت اور امریکی فوڈ اور ڈرگ اتھارٹی کی ہدایت کے مطابق کیے جا رہے ہیں۔
Source: Khaleej Times