
خلیج اردو: متحدہ عرب امارات نے مجموعی کاروباری مہارت میں عالمی سطح پر پہلی پوزیشن حاصل کرلی ہے۔
گزشتہ سال متحدہ عر ب امارات دنیا میں دوسرے نمبر پر تھا اور مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے خطے کی قیادت کرتا تھا۔ Coursera کی تازہ ترین گلوبل سکلز رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات میں سیکھنے والوں کو عالمی سطح پر ان کے ساتھیوں کے مقابلے میں کاروباری مہارتوں کے کئی شعبوں جیسے قیادت اور انتظام، حکمت عملی اور آپریشنز، مواصلات، انسانی وسائل اور کاروباری صلاحیتوں میں سرفہرست 100 پرسنٹائل میں رکھا گیا ہے۔
ان شعبوں میں مہارت کی طاقتیں مواقع سے فائدہ اٹھانے اور چیلنجوں سے نمٹنے کی صلاحیت کو ظاہر کرتی ہیں اور اس کے نتیجے میں ملک کی اقتصادی ترقی میں اپنا حصہ ڈالتی ہیں۔
عالمی ہنر کی رپورٹ 100 سے زیادہ ممالک میں 100 ملین سیکھنے والوں کا ڈیٹا اکھٹا کرتی ہے جنہوں نے گزشتہ سال کے دوران ایک نئی مہارت تیار کرنے کے لیے Coursera کا استعمال کیا ہے۔
رپورٹ ڈیجیٹل معیشت میں روزگار کو فروغ دینے والے ہنر کے تین انتہائی مطلوبہ شعبوں کو بینچ مارک کرتی ہے جن میں کاروبار، ٹیکنالوجی اور ڈیٹا سائنس شامل ہیں۔
انکی درجہ بندی 75 فیصد یا اس سے اوپر کی درجہ بندی کے ساتھ 50 سے75 فیصد مسابقتی، 25 سے50 فیصد ابھرتے ہوئے اور 25 فیصد یا اس سے کم ہے۔ رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات میں 642,000 کورسیرا سیکھنے والے ہیں جن کی اوسط عمر 34 سال ہے جن میں سے 42 فیصد خواتین ہیں اور 44 فیصد موبائل آلات پر اپنی تعلیم حاصل کر رہی ہیں۔
رپورٹ میں یہ بھی پتہ چلا ہے کہ متحدہ عرب امارات کے سیکھنے والے مارکیٹنگ (92 فیصد)، اکاؤنٹنگ (90 فیصد) اور سیلز (80 فیصد) میں انتہائی ماہر ہیں اور فنانس (56 فیصد) میں مسابقتی مہارت رکھتے ہیں۔ تاہم قوم کے ڈیجیٹل تبدیلی کے اہداف کی حمایت کے لیے ٹیکنالوجی اور ڈیٹا سائنس میں مہارت کو مزید بہتر بنایا جا سکتا ہے کیونکہ متحدہ عرب امارات ٹیکنالوجی کی مہارت میں عالمی سطح پر 69ویں اور ڈیٹا سائنس میں 67ویں نمبر پر ہے۔
متحدہ عرب امارات کے سیکھنے والوں نے سیکورٹی انجینئرنگ میں بھی 89 فیصد مہارت دکھائی جو سائبر سیکیورٹی پروگراموں اور اقدامات کے ارتقا کی حمایت کرتی ہے۔
متحدہ عرب امارات میں سیکھنے والوں کے پاس ڈیٹا بیس اور آپریٹنگ سسٹم (57 فیصد ہر ایک) اور کمپیوٹر نیٹ ورکنگ (56 فیصد) میں مسابقتی مہارتیں بھی تھیں لیکن ویب ڈویلپمنٹ (41 فیصد)، کمپیوٹر پروگرامنگ، اور کلاؤڈ کمپیوٹنگ (34 فیصد) میں مہارت کی صرف ابھرتی ہوئی سطح ہے۔۔ 2022 کی عالمی ہنر کی رپورٹ موبائل کی ترقی کی مہارتوں (17 فیصد) میں پسماندگی کو نمایاں کرتی ہے۔ ڈیٹا سائنس میں متحدہ عرب امارات کے سیکھنے والوں کو ریاضی میں (75 فیصد) کےساتھ جدید مہارت حاصل ہے اور وہ ڈیٹا کے تجزیہ (60 فیصد) میں مسابقتی ہیں۔ تاہم مشین لرننگ (اب 13 فیصد پر) اور شماریاتی پروگرامنگ (38 فیصد)، ڈیٹا ویژولائزیشن (48 فیصد) اور ڈیٹا مینجمنٹ (43 فیصد) جیسے شعبوں میں مہارتوں کو تیز کیا جا سکتا ہے۔
Coursera میں EMEA کے نائب صدر Anthony Tattersall نے کہاکہ متحدہ عرب امارات ایک زیادہ متنوع، اعلیٰ ہنر مند معیشت کے ساتھ تیل کے بعد کے دور کی تیاری کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تعلیمی رہنماؤں کو ٹیکنالوجی اور ڈیٹا سائنس کی مہارتوں کے خلا کو دور کرنے پر توجہ دینی چاہیے جو ڈیجیٹل تبدیلی کو تیز کرنے کے لیے ایک اسٹریٹجک ضروری ہے۔
انہوں نے کہاکہ وبائی مرض کے بعد ہم نے عالمی سطح پر دو رجحانات استعفیٰ اور کام کے عمل میں آٹومیشن دیکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان رجحانات نے انسانی سرمائے کی پرورش میں مزید سرمایہ کاری کی ضرورت پر بھی زور دیا ہے جس میں ڈیجیٹل اور انسانی مہارتوں کو بڑھانے کوترجیح دی گئی ہے۔
یہ ایک مسابقتی کام کی جگہ کے لیے ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ڈیٹا ظاہر کرتا ہے کہ طلباء اور ملازمین کو آج اور مستقبل کے لیے ڈیجیٹل ملازمتوں کے لیے تیار کرنے کے لیے تیز رفتار تربیت کی ضرورت ہے اور اس کے نتیجے میں قومی ترقی کے اہداف کی حمایت کرتے ہیں۔