
خلیج اردو
05 نومبر 2021
دبئی : متحدہ عرب امارات میں عوام کو گزشتہ 24 گھنٹوں میں کرونا ویکسین کی 26,375 ویکسین دی گئیں ہیں۔ ملک کی وزارت صحت اور روک تھام نے کہا ہے کہ اب لگوائی جانے والی ویکسین 21.3 ملین ہیں۔
اس سے ویکسین لگوانے کی شرح 215.36 فی صد افراد تک پہنچ جاتی ہے۔
دبئی میں معمولات زندگی کرونا سے بحالی کے بعد واپس بحال ہورہی ہیں۔ اس میں کلیدی کردار ملک کے ایوی ایشن سیکٹر ادا کررہا ہے جو سخت بحران کے بعد مستحکم ہورہا ہے۔
دبئی ایئرپورٹ مکمل صلاحیت پر آنے والے ہفتوں میں کھل جائے گا اور یہ اس بات کی دلیل ہے کہ وباء ختم ہورہی ہے اور زندگی معمول پر لوٹ رہی ہے۔
دبئی سول ایوی ایشن اتھارٹی کے صدر، دبئی ایئرپورٹس کے چیئرمین اور ایمریٹس گروپ کے چیئرمین اور سی ای او شیخ احمد بن سعید المکتوم نے اس ہفتے اعلان کیا ہے کہ دبئی ایئرپورٹ جلد پوری صلاحیت پر واپس آجائے گا۔
ایئرپورٹ کے ایک اعلیٰ عہدیدار کا کہنا ہے کہ دو ہفتوں میں ایوی ایشن کی صنعت کرونا وباء کے باعث پیدا ہونے والے بحران سے بحالی کے سفر کا آغاز کرے گی۔
ایئرپورٹ پر مسافروں کی آمدورفت میں اضافہ اور ایوی ایشن کے شعبے کی بحالی کی عکاسی کرتے ہوئے دبئی ایئرپورٹ نے اکتوبر میں بین الاقوامی مسافروں کی آمدورفت کیلئے دنیا کے مصروف ترین ایئرپورٹ کے طور پر اپنی پوزیشن دوبارہ حاصل کی ہے۔
ایک او سنگ میل جو عبور ہوا ہے کہ متحدہ عرب امارات میں اب مسلسل کرونا کیسز کی تعداد سو سے کم ہورہی ہے۔ کیسز میں مسلسل کمی آرہی ہے۔ اس کیلئے ملک میں تیز ترین اور بااثر ویکسینشن مہم کو کریڈیٹ دیا جارہا ہے۔
متحدہ عرب امارات میں 98 فیصد آبادی ایسی ہے جن میں سے ہر ایک کو کم از کم ایک کرونا ویکسین دی گئی ہے جبکہ 88 فیصد کو مکمل ویکسین دی جا چکی ہے۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے جمعرات کو ویکسین بنانے والوں سے مطالبہ کیا کہ وہ غریب ممالک کیلئے کوویکس ڈوز شیئرنگ کی سہولت میں کرونا ویکسین کی خوراکوں کی فراہمی کو ترجیح دیں اور کہا کہ 40 فیصد سے زیادہ کوریج والے ممالک میں مزید ویکسین نہیں دی جانی چاہیے۔
ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اذانوم گیبریئس نے کہا کہ بوسٹرز کا انتظام نہیں کیا جانا چاہئے سوائے ان لوگوں کے جو مدافعتی نظام سے محروم ہیں۔
Source : Khaleej times