
خلیج اردو
دبئی:یو اے ای کی ایک عدالت نے 12 غیر قانونی مزدوروں کو ملازمت دینے پر دو افراد کو 6 لاکھ درہم جرمانہ کیا ہے۔ دونوں افراد کو فروری میں ہونے والے معائنوں کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔ 12 مزدوروں پر 1,000 درہم جرمانہ عائد کیا گیا اور انہیں ملک سے ڈی پورٹ کر دیا گیا۔
یہ کارروائی وفاقی اتھارٹی برائے شناخت، شہریت، کسٹمز اور پورٹس سیکیورٹی (ICP) کی جانب سے کی گئی، جس نے گزشتہ ماہ رہائشی قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کی گرفتاری کے لیے 252 معائنے کیے۔ اتھارٹی نے بتایا کہ 4,771 اداروں کے معائنے کے دوران متعدد غیر قانونی افراد کو گرفتار کیا گیا۔
خلاف ورزیوں میں بغیر اجازت کے مزدوروں کو ملازمت دینا (چاہے وہ غیر قانونی ہوں یا ٹھیکیدار کے ذریعے لائے گئے قانونی رہائشی) اور ایک کمپنی کے لیے کام کرنا جبکہ وہ کسی دوسری کمپنی کے ملازم ہوں، شامل تھیں۔
میجر جنرل سہیل سعید الخیلی، ڈائریکٹر جنرل ICP نے کہا کہ گرفتار غیر قانونی افراد کو قانونی کارروائی کے لیے متعلقہ حکام کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ عدالتی فیصلوں کے مطابق، قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں اور انہیں ملازمت دینے والوں پر جرمانے عائد کیے گئے ہیں اور کچھ کو ڈی پورٹ کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ غیر قانونی طور پر کسی ملازم کو ملازمت دینے یا پناہ دینے پر 50,000 درہم تک جرمانہ ہو سکتا ہے۔ یہی سزا ان کمپنیوں پر بھی لاگو ہوتی ہے جو کارکنوں کو بھرتی کر کے انہیں دوسرے اداروں میں کام کرنے کی اجازت دیتی ہیں۔ بار بار خلاف ورزی کرنے والوں کے لیے جرمانہ بڑھا دیا جاتا ہے۔
میجر جنرل الخیلی نے کمپنیوں اور افراد کو رہائشی قوانین کی مکمل پابندی کرنے کی تلقین کی اور انہیں بغیر معاہدے کے کارکنوں کو ملازمت دینے سے باز رہنے کا مشورہ دیا۔
جنوری میں ICP نے 6,000 رہائشی قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو گرفتار کیا اور ان میں سے بیشتر کو ڈی پورٹ کر دیا۔ یہ کارروائی چار ماہ کی ویزا ایمنسٹی ختم ہونے کے بعد معائنوں میں شدت آنے کے باعث کی گئی۔ یکم ستمبر سے 31 دسمبر تک جاری رہنے والی اس رعایتی مدت کے دوران خلاف ورزی کرنے والوں کو ملک چھوڑنے یا نیا ورک کانٹریکٹ حاصل کر کے قانونی طور پر یو اے ای میں رہنے کی اجازت دی گئی تھی۔