متحدہ عرب امارات

انجینئرنگ کنسلٹنسی دفاتر کے لیے نیا قانون، خلاف ورزی پر ایک لاکھ درہم تک جرمانہ

خلیج اردو
دبئی: متحدہ عرب امارات کے نائب صدر، وزیر اعظم اور دبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد المکتوم کی ہدایت پر انجینئرنگ کنسلٹنسی دفاتر سے متعلق نیا قانون نمبر 14 سال 2025 جاری کر دیا گیا ہے۔ اس قانون کے تحت دبئی میں تمام انجینئرنگ کے شعبوں میں کام کرنے والے دفاتر کو دبئی میونسپلٹی سے باضابطہ اجازت نامہ اور رجسٹریشن حاصل کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔

قانون کے مطابق کوئی بھی شخص یا ادارہ دبئی میں انجینئرنگ کنسلٹنسی کی سرگرمیوں میں اس وقت تک حصہ نہیں لے سکتا جب تک کہ اس کے پاس درست لائسنس موجود نہ ہو۔ یہ قانون آرکیٹیکچرل، سول، الیکٹریکل، مکینیکل، الیکٹرانک، کیمیکل، مائننگ، پیٹرولیم، کوسٹل اور جیولوجیکل انجینئرنگ سمیت تمام متعلقہ شعبوں پر لاگو ہوگا۔

قانون میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ کوئی فرد یا دفتر اس وقت تک خود کو انجینئرنگ کنسلٹنسی آفس کے طور پر ظاہر نہیں کر سکتا جب تک کہ وہ تجارتی لائسنس اور دبئی میونسپلٹی کی رجسٹریشن کے ساتھ اپنے عملے، کام کے دائرہ کار، اور درجہ بندی کی تفصیلات جمع نہ کروائے۔

نیا قانون اس بات پر بھی پابندی عائد کرتا ہے کہ کوئی کنسلٹنسی دفتر اپنی لائسنس یافتہ حدود سے باہر کام نہیں کر سکتا، غیر رجسٹرڈ انجینئرز کو ملازمت نہیں دے سکتا یا غیر لائسنس یافتہ کمپنیوں سے کنٹریکٹ نہیں کر سکتا۔

قانون کا دائرہ کار اور دفاتر کی اقسام
یہ قانون مقامی کمپنیوں، متحدہ عرب امارات میں تین سالہ تجربہ رکھنے والے دفاتر، دس سالہ تجربہ رکھنے والے غیر ملکی دفاتر، مشترکہ منصوبوں، اور ایسے انجینئرز کے ذاتی دفاتر پر لاگو ہوگا جنہیں کم از کم دس سال کا پیشہ ورانہ تجربہ ہو۔

رجسٹریشن کا نظام اور کمیٹی کی تشکیل
دبئی میونسپلٹی اس قانون کے نفاذ کے لیے ایک متحدہ الیکٹرانک نظام قائم کرے گی جو "Invest in Dubai” پلیٹ فارم سے منسلک ہوگا۔ یہ نظام رجسٹریشن، درجہ بندی، اور ٹیکنیکل عملے کے سرٹیفکیٹس کے اجرا کو منظم کرے گا۔
مزید برآں، ایک مستقل "کمیٹی برائے ریگولیشن و ڈیولپمنٹ آف انجینئرنگ کنسلٹنسی ایکٹیویٹیز” تشکیل دی جائے گی جو ان امور کی نگرانی کرے گی۔

خلاف ورزی کی صورت میں سزائیں
قانون کی خلاف ورزی پر زیادہ سے زیادہ ایک لاکھ درہم تک جرمانہ کیا جا سکتا ہے، جبکہ سال کے اندر دوبارہ خلاف ورزی پر سزا میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ درج ذیل انتظامی سزائیں بھی دی جا سکتی ہیں:

  • دفتر کی ایک سال تک معطلی

  • درجہ بندی میں تنزلی

  • رجسٹری سے نام کا اخراج

  • تجارتی لائسنس کی منسوخی

  • عملے کی معطلی یا سرٹیفکیٹ کی منسوخی

  • انجینئرز کا اندراج ختم کرنا

متاثرہ دفاتر یا افراد 30 دن کے اندر تحریری اپیل دائر کر سکتے ہیں جس کا فیصلہ مقررہ کمیٹی 30 دن میں کرے گی اور یہ فیصلہ حتمی ہوگا۔

قانون کے نفاذ کی مدت
تمام انجینئرنگ کنسلٹنسی دفاتر اور عملے کو قانون کے نفاذ کے بعد ایک سال کے اندر اپنی رجسٹریشن کی تکمیل یا تجدید لازمی کرنی ہوگی۔
یہ قانون سرکاری گزٹ میں شائع ہونے کے چھ ماہ بعد نافذ العمل ہوگا۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button