Uncategorized

زومبی اسکرولنگ اور ڈوم اسکرولنگ: ماہرین نے خبردار کردیا، بچنے کے طریقے بھی بتادیے

خلیج اردو
دبئی: آج کے ڈیجیٹل دور میں ’’ڈوم اسکرولنگ‘‘ یا ’’زومبی اسکرولنگ‘‘ تیزی سے ایک عالمی خطرہ بن چکی ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ عادت لاکھوں نہیں بلکہ اربوں افراد کو تنہائی، بے مقصدیت اور ذہنی دباؤ کی طرف دھکیل رہی ہے۔

ہارورڈ سے تربیت یافتہ ماہرِ نفسیات ڈاکٹر اشوک کھانوجیا (ڈاکٹر کے) کے مطابق، یہ رویہ بظاہر بے ضرر لگتا ہے لیکن حقیقت میں یہ ذہنی صحت کو شدید نقصان پہنچاتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ "ہم لاکھوں ایسے مرد و خواتین پیدا کر رہے ہیں جو تنہا، عادی اور بے مقصد ہیں۔”

ڈوم اسکرولنگ کیا ہے؟

یہ ایک نفسیاتی جال ہے جس میں لوگ سوشل میڈیا فیڈز پر لا متناہی اسکرول کرتے رہتے ہیں۔ انسانی دماغ کی "نیگیٹیویٹی بائس” یعنی منفی رجحان اسے مزید بڑھاتی ہے، جس سے ذہنی تھکن، اضطراب اور ڈپریشن جنم لیتے ہیں۔

ایجاد کس نے کی؟

یہ فیچر 2006 میں امریکی کوڈر آزا رسکن نے متعارف کرایا تھا تاکہ صارفین کو بغیر رکے مواد ملتا رہے۔ تاہم، بعد میں انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیچر "صارف کی مدد کے بجائے انہیں زیادہ دیر آن لائن رکھنے کے لیے بنایا گیا تھا” اور اسے "بیہیویورل کوکین” (نفسیاتی کوکین) سے تشبیہ دی۔

نقصانات

تحقیقات کے مطابق یہ عادت اعصابی نظام کی خرابی، آنکھوں کی کمزوری، نیند کی کمی، دماغی تھکن اور منفی خیالات کو بڑھا دیتی ہے۔ نوجوانوں میں یہ رویہ سماجی موازنہ اور احساسِ کمتری پیدا کرتا ہے۔ ایک حالیہ سروے کے مطابق امریکا میں 31 فیصد بالغ افراد باقاعدگی سے ڈوم اسکرولنگ کرتے ہیں، جبکہ یہ رجحان جین زی میں 51 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔

بچنے کے طریقے

  • جیسے ہی محسوس ہو کہ آپ ڈوم اسکرولنگ کررہے ہیں، اسے پہچانیں اور خود کو روکیں۔

  • سوشل میڈیا یا نیوز کے لیے وقت مقرر کریں، مثلاً دن میں صرف 15 منٹ۔

  • ایسے اکاؤنٹس کو ان فالو کریں جو منفی جذبات ابھارتے ہیں۔

  • موبائل نوٹیفکیشن بند کریں۔

  • فون کو کمرے سے باہر رکھیں یا اسکرین ٹائم لمٹ سیٹ کریں۔

  • مثبت یا حوصلہ افزا مواد اسکرول کرنے کی عادت ڈالیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس عادت پر قابو پانے کے لیے سب سے اہم قدم "خود آگاہی” اور "حدود مقرر کرنا” ہے، تاکہ ذہنی سکون اور توازن دوبارہ حاصل کیا جاسکے۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button