
خلیج اردو
اسلام آباد:بلوچستان کے وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے ڈی جی آئی ایس پی آر کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردوں کا بلوچوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ عناصر پاکستان کو توڑنا اور غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں۔
سرفراز بگٹی نے سیکیورٹی فورسز کی بہادری کو سراہتے ہوئے کہا کہ جس طرح سیکیورٹی فورسز نے آپریشن کیا، وہ قابلِ تحسین ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریاست دشمن عناصر کے عزائم کبھی کامیاب نہیں ہوں گے اور پاکستان اپنی سالمیت کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گا۔
وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا کہ میڈیا نے دہشت گردوں کو ناراض بلوچوں کا نام دیا، حالانکہ یہ عناصر ریاست کے دشمن ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ ضروری نہیں کہ اگر کوئی بے روزگار ہو تو وہ پہاڑوں پر چڑھ کر ریاست کے خلاف ہتھیار اٹھا لے۔
بلوچ گروپس میں اختلافات اور بھارتی ایجنسی "را” کی سرپرستی
سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچ گروپس کے آپس میں ہمیشہ اختلافات رہے ہیں اور چند دہشت گردوں نے بلوچوں کی روایات کو پامال کر دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام دہشت گردوں کو بھارتی خفیہ ایجنسی "را” کی مکمل سرپرستی حاصل ہے اور یہ عناصر پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں۔
افغانستان سے دہشت گردی کا سلسلہ
وزیراعلیٰ بلوچستان نے افغانستان پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں جیلوں سے دہشت گرد کمانڈرز کو رہا کیا گیا، جو اب پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہیں۔
سرفراز بگٹی نے کہا کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں دراصل کالعدم بی ایل اے کی طرف سے ہو رہی ہیں۔ معصوم مسافروں پر حملے کر کے یہ دہشت گرد اپنی بربریت کا ثبوت دے رہے ہیں۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ پاکستان نے ہر مشکل وقت میں افغانستان کی مدد کی ہے اور لاکھوں افغان مہاجرین کو پناہ دی۔ لیکن آج اس خدمت کا بدلہ دہشت گردی کی صورت میں دیا جا رہا ہے، جو سب کے سامنے ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگر معاملات افغانستان سے خراب ہو رہے ہیں تو ہم ان کا نام لیں گے۔
سرفراز بگٹی نے پاک فوج اور سیکیورٹی فورسز کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا اور انہیں سراہا جانا چاہیے۔