خلیج اردو
انقرہ :ترکیہ کے صدر طیب ایردوان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ ایک نئے امن عمل کے لیے شام کے صدر بشار الاسد سے ملاقات کر سکتے ہیں۔ دونوں ممالک کے وزرائے دفاع کے ماسکو میں ملاقات کے بعد صدر ایردوان کا یہ اعلان سامنے آیا ہے۔
وزرائے دفاع کی سطح کا یہ رابطہ 2011ء کے بعد سے اب تک ترکیہ اور شام کے درمیان پہلا اعلیٰ سطح کا رابطہ تھا۔
ترک صدر نے انقرہ میں ایک تقریر کے دوران کہا کہ ماسکو میں تاریخی مذاکرات کے بعد اگلا قدم روس ، شام اور ترکیہ کے درمیان وزیر خارجہ کا اجلاس ہوگا۔ اس پراسس کے ذریعے وزرائے خارجہ کے درمیان ملاقات اور گفتگو ہو گی۔ تاکہ معاملات کو آگے بڑھایا جائے۔
شروع ہونے والے سلسلے پر منحصر ہے کہ وزرائے خارجہ کی ملاقات کے بعد اگر مذاکرات مزید کامیاب ہوئے تو پھر ممکن ہے کہ قائدین کی بھی ملاقات ہو جائے
واضح رہے 2011 سے شروع ہونے والی شام کی جنگ میں روس بشارالاسد کا حامی رہا ہے جبکہ ترکیہ مسلسل شامی اپوزیشن کی حمایت کرتا رہا ہے۔
شامی اور ترک وزرائے دفاع کی ماسکو میں ملاقات کے پس منظر میں رواں ہفتے ترکیہ نے شامی اپوزیشن رہنماوں کی انقرہ میں میزبانی کی اور تازہ ترین صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔
ترکیہ کی طرف سے شامی اپوزیشن کو یقین دہانی کرائی گئی کہ شامی حکومت کے ساتھ رابطوں میں کوئی ایسا قدم نہیں اٹھایا جائے گا جو شام میں اپوزیشن کے لیے مشکل پیدا کرنے والا ہو۔
قبل ازیں ترکیہ اور شام کے وزرائے دفاع کی 28 دسمبر کو ماسکو میں ہونے والی ملاقات کے بارے میں ایک ترک ذریعے کا کہنا ہے کہ دوسرے موضوعات کے علاوہ کردوں کی نقل مکانی ایجنڈے میں سر فہرست تھی۔