خلیج اردو
اسلام آباد:پاکستان نے چمن میں پاک افغان بارڈر پر ہونے والے فائرنگ واقعے کو لے کر افغان ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ افغان ناظم الامور کے ساتھ اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ شہریوں کا تحفظ دونوں ممالک کی ذمہ داری ہے اور اس طرح کے واقعات کی روک تھام ضروری ہے۔
وزارت خارجہ نے گزشتہ روز افغان بارڈر پر چمن اسپن بولدک کے علاقے میں سیکیورٹی فورسز کی جانب سے بلااشتعال سرحد پار فائرنگ کے حالیہ واقعات پر اسلام آباد میں افغان ناظم الامور کو طلب کیا اور واقعہ کی سخت مذمت کی۔
دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ افغان سیکیورٹی فورسز کی بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری سے قیمتی جانی نقصان ہوا۔ مختلف واقعات میں 32 افراد زخمی ہوئے اور املاک کو نقصان پہنچا۔
افغان ناظم الامور کے ساتھ اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ شہریوں کا تحفظ دونوں ممالک کی ذمہ داری ہے اور اس طرح کے واقعات کو روکنے کی ضرورت ہے، اس دوران اس سلسلے میں قائم ادارہ جاتی میکانزم کو استعمال کرنے پر اتفاق کیا گیا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان، افغانستان کے ساتھ برادرانہ تعلقات استوار رکھنے کے لیے پرعزم ہے، پاک افغان سرحد پر دیرپا اور پرامن ماحول اس مقصد کے لیے لازمی اور ناگزیر ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز سمیت مختلف واقعات میں پاک افغان سرحد پر افغانستان کی سیکیورٹی فورسز کی شہری آبادی پر بلا اشتعال فائرنگ اور گولہ باری کے نتیجے میں ایک فوجی سمیت 16 افراد شہید اور 32 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔
Source: Khaleej Times