ٹپسمتحدہ عرب امارات

حادثے کی گاڑی کو بغیر اجازت کے مرمت کرنے پر 500 درہم جرمانہ اور ایک مہینہ جیل کی سزا ہوگی

خلیج اردو
02 نومبر 2021
دبئی : اگر آپ کی گاڑی کو حادثہ پیش آئے تو یہ اتنا آسان نہیں کہ گاڑی کو ورکشاپ لیجانے سے پہلے تمام متعلقہ قانونی مراحل کو پورا کیا جا سکے۔ دبئی کے عوامی استعاثہ نے ڈرائیوروں کو یاددہانی کرائی ہے کہ گاڑیوں کو کسی لائنسس شدہ اتھارٹی کے بغیر کسی سے مرمت کروانا غیر قانونی ہے۔

اپنے آفیشل سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پبلک پراسیکوشن نے وفاقی ٹریفک قوانین کے آرٹیکل 41 اور 57 کے بارے میں آگاہی فراہم کی ہے۔ اس میں 1995 کے آرٹیکل 21 اور ترمیمی شقوں کا حوالہ بھی دیا گیا ہے۔

آرٹیکل 41 کے مطابق کوئی شخص یا گیراج حادثے کی گاڑی کو بغیر کسی لائنسسنگ اتھارٹی کے، قانون کا آرٹیکل 57 کے مطابق خلاف ورزی کرنے والے کو ایک مہینے تک کی جیل اور کم سے کم دو سو اور زیادہ سے زیادہ پانچ سو درہم جرمانہ کی سزا ہوگی۔

اگر آپ کسی کار حادثے کا شکار ہو جاتے ہیں تو کچھ بنیادی اقدامات ہیں جو آپ کو اس بات کو یقینی بنانے کیلئے کرنے کی ضرورت ہے کہ آپ قواعد کی پیروی کرتے ہیں اور اگر ممکن ہو تو سڑک پر کوئی اضافی رکاوٹیں پیدا نہ کریں۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Public Prosecution – Dubai (@dxbpp)

جب حادثے کے بعد آپ کی کار کھڑی تھی یا دوسری گاڑی موقع سے فرار ہو جاتی ہے اور آپ کار کی نمبر پلیٹ کی تفصیلات نوٹ کرنے سے قاصر تھے، تب بھی آپ حادثے کی اطلاع ‘نامعلوم کار’ کے طور پر دے سکتے ہیں۔

ایک ڈارئیور کی حیثیت سے آپ کیلئے لازم ہے کہ آپ کے پاس کچھ لازمی دستاویزات جیسے متحدہ عرب امارات کا آئی ڈی کارڈ ، سیاح ہونے کی صورت میں پاسپورٹ کی کاپی ، فعال عالمی یا متحدہ عرب امارات کا لائنسس اور گاڑی کا رجسٹریشن کارڈ۔ یہ کاغزات ہونا لازمی ہے۔اگر آپ کو کوئی سنگین چوٹ لگتی ہے اور فوری طور پر علاج کرنے کی ضرورت پڑتی ہے تو آپ کے پاس میڈیکل انشورنس کارڈ کا ہونا ضروری ہے۔

ایک بار جب آپ پولیس میں رپورٹ کر لیتے ہیں تو آپ انشورنس کے تحت کسی بھی مرمتی کام کو حاصل کرنے کیلئے اگلے اقدامات جاننے کیلئے اپنے بیمہ فراہم کرنے والے سے رابطہ کر سکتے ہیں۔ اگر آپ کرائے کی کار چلا رہے تھے اور حادثہ ہوا تو آپ کو رینٹل کمپنی کو حادثے کی اطلاع دینی ہوگی۔

انشورنس کمپنی عام طور پر مرمتکیلئے دوسرے فریقین کے انشورنس فراہم کرنے والوں کے کلیم کو سنبھالے گی۔ یہ دستاویزات ورکشاپکیلئے ضروری ہوں گی۔

Source : Khaleej times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button