خلیج اردو: ہیلن ماتا اڈوکول، جو ایک طویل عرصے سے فلپائنی آیا ہے، کو حال ہی میں ان کی وفاداری اور محنت کے لیے ‘ہاؤس ہولڈ مینیجر آف دی ایئر’ کے طور پر اعزاز سے نوازا گیا۔ تاہم، اس کی سب سے بڑی کامیابی سالوں کی لگن کے ذریعے اپنے ساتوں بچوں کو اسکول بھیجنا تھا۔
lingerie and sex toys
couples sex toys for women
best male sex toys
couple sex toys
best couples sex toys
sex toy store
best sex toys for men
best sex toy store
best sex toys for women
sex toys for women
sex toy stores
sex toy store online
best lesbian sex toys
sex toys adam and eve
sex toys for women
vibrator sex toy
best female sex toy
amazon sex toys
adult sex toys
lovense sex toy
best mens sex toy
cheap sex toys
sex toy shop
ass sex toy for man
sex toy stores
best sex toys for women
most popular sex toys
sex toys for lesbians
sex toys
wholesale sex toys
sex toys store
long distance couples sex toys
gay sex toys
top male sex toys
best sex toys for women
best male sex toy
sex toys and lingerie
china lesbian sex toys
sex toys store
best cheap sex toys for men
couples sex toys
اس کے بچوں نے مختلف پیشوں کو اپنالیا ہے، جن میں سے ایک وکیل، دوسرا سول انجینئر، اور دوسرے نے بطور استاد، اکاؤنٹنٹ، ماہر زراعت، آرکیٹکٹ، اور ڈاکٹر کے کیریئر کا انتخاب کیا (جبکہ دو ابھی زیرتعلیم ہیں)۔
یہ کامیابی کی کہانی بہت سے بیرون ملک مقیم فلپائنی کارکنوں (OFWs) کی امنگوں کی عکاسی کرتی ہے، جنہیں اکثر اپنے خاندان کے مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے اپنا گھر چھوڑنے پر جدید دور کے ہیرو سمجھا جاتا ہے۔ بیرون ملک کام کرنا کوئی چوائس نہیں بلکہ ان کے خاندانوں کی فلاح و بہبود کی ضرورت ہوتی ہے۔
ادوکل جیسی مائیں جو بیرون ملک کام کرنے اور دوسرے خاندان کی دیکھ بھال کے لیے اپنے بچوں کو پیچھے چھوڑ آتی ہیں، انکی قربانیاں اور تکلیف سب سے بھی زیادہ ہوتی ہے۔
تاہم، ان تمام سالوں کی محنت اور اپنے پیاروں سے دور رہنا اس وقت کارآمد ثابت ہوتا ہے جب ان کے بچے کالج سے فارغ التحصیل ہوتے ہیں، جب وہ زمین کا ایک چھوٹا ٹکڑا یا مکان حاصل کرتے ہیں، یا جب وہ ایک ایسا مائیکرو بزنس قائم کرتے ہیں جو ایک باوقار زندگی گزارنے کا باعث بنتا ہے۔