
خلیج اردو
05 جنوری 2021
ابوظبہی : متحدہ عرب امارات وہ ملک ہے جو کورونا وائرس کے خلاف نہ صرف انتہائی سطح پر نبردازما ہے بلکہ عوام کے تحفظ کے ساتھ ساتھ عوام کو دیگر سہولیات بھی دی جارہی ہیں ۔ اس ویکسینشن کے عمل میں حصہ لینے والوں کیلئے حکومت نے اگاہی مہم چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس مہم کا مقصد جہاں امارات میں کورونا وائرس کا انسداد کرنا ہے وہاں ویکسین لگانے کے ڈرائیو میں حصہ لینے والوں کی حوصلہ افزائی کیلئے بھی اقدامات جاری ہیں۔ ابوظبہی محکمہ صحت نے بیان میں بتایا ہے کہ ملک بھر میں کورونا وائرس کی ویکسین بالکل مفت ہے۔ حکومت کی جانب سے جن ویکسین کی منظوری دی گئی ہے ان سے استفادہ حاصل کرنے والون کو قوت مدافعت سے متعلق رسید دی جائے گی۔
محکمے کے انڈر سیکرٹری ڈاکٹر جمال اککابی کا کہنا ہے کہ یہ ویکسین بالکل محفوظ ہیں اور مجھے امید ہے کہ ہر کوئی ویکسین لگا کر خود کو اور دوسروں کو محفوظ بنانے کے عمل میں اپنا حصہ ڈالے گا۔ اور زندگی معمول پر آئے گی۔ انہوں نے بتایا کہ ویکسین لگانے کے عمل سے وہ غیر معمولی فوائد ہیں جو ہر کسی کو دیکھائی نہیں دیتے ۔ یہ رولز سینوفارم اور سپوتنک فائیو ویکسین لگانے والوں کیلئے یکساں ہیں۔
ان فوائد کا اطلاق کب ہوتا ہے؟
کورونا ویکسین لگانے والے افراد کیلئے حکومت کی جانب سے جن سہولتوں کا اعلان کیا گیا ہے وہ ویکسین کے تیسرے مرحلے میں حصہ لینے والوں کیلئے ویکسین لگاتے ہی شروع ہو جاتے ہیں۔ ان افراد کو الحسن اپلیکیشن پر زرد ستارے سے نشاندہی کیا گیا ہوتا ہے۔ وہ افراد جو رضاکار ہیں ، انہیں مختلف حوالوں سے رعایتیں دیں گئیں ہیں لین وہ افراد جنہون نے نیشنل ویکسینیشن پروگرام میں حصہ لیا ہے ان کیلئے ضروری ہے کہ وہ 28 دنوں کا انتظار کریں گے تاکہ ان کو استثنی دیا جا سکے۔
ان افراد کے الحسن اپلیکشین میں ای کا الفابیٹ سرخ رنگ سے دائرہ زدہ کیا گیا ہوگا۔ یہ نشان ابتدائی طور پر دو ہفتوں کیلئے ہوگا تاہم وہ ویسے ہی موجود رہے گا اگر وہ شخص 14 دن بعد اپنا پی سی آر ٹیسٹ کرے گا۔ یہ نشان ختم ہوگا لیکن جب جب وہ پی سی آر ٹیسٹ کرے گا وہ نشان دوبارہ سے نمودار ہوگا۔
ویکسین لگانے کے کیا کیا فوائد ہیں ؟
ٹیسٹ کرانے اور بیرون ملک سے آکر قرنطینہ ہونے سمیت ایسے افراد کیلئے بہت سے فواد ہیں۔ وہ تمام افراد جن کو ابھی تک ویکسین نہیں دی گئی ، ان کیلئے لازمی ہے کہ ان کا پی سی آر ٹیسٹ منفی آیا ہو۔ اگر وہ 72 گھنٹوں سے زیادہ ابوظبہی میں رہیں گے وہ 6 ویں دن پر کورونا ٹیسٹ کرانا ہوگا۔ لیکن اگر آپ نے کورونا ویکسین میں حصہ لیا ہے تو ان چونچلوں سے آپ آزاد ہیں۔ ان افراد کو پہلے ڈوز کے بعد 28 دن انتظار کرکے دوسرا ڈوز لینا ہوگا اور اس دوران انہیں صرف احتیاط کیلئے دو ہفتوں بعد ٹیسٹ کرانا ہوگا۔
ان افراد کا الحسن اپلیکیشن میں خصوصی اسٹیٹس دیکھائی دیتا ہے۔ وہ افراد جنہوں نے نیشنل ویکسینشن پروگرام میں حصہ لیا ہے اور حال ہی میں دوسرا ڈوز لیا ہوا ہے ، ان کیلئے ابھی بھی ابوظبہی میں داخلے پر کورونا ٹیسٹ کرانا ہوگا،
ملک سے باہر جانے کیلیئے کیا طریقہ کار ہے؟ کیا ویکسین لگانے کے بعد اس پر اثر پڑتا ہے؟
وہ تمام افراد جنہوں نے ویکسین لیے ہوئے ہیں یا وہ رضاکار ہیں ، ان کیلئے ابوظبہی سے باہر جانے کیلئے کورونا پی سی آر ٹیسٹ کرانا ہوگا۔ تاہم ان دونوں کیلئے ملک سے باہر آنے پر قرنطینہ کرنا کی ضرورت نہیں ہوگی۔ وہ افراد جنہوں نے نیشنل ویکسینشن پروگرام میں حصہ لیا ہے انہیں ضروری ہے کہ ملک میں واپس آنے پر ان کا پی سی آر ٹیسٹ کیا جائے اور چوتھے اور اٹھویں دن پر ان کا کورونا ٹیسٹ کیا جائے گا۔
وہ افراد جنہوں نے ویکسین نہین لگائے ان کیلئے ضروری ہے کہ دارلحکومت میں داخل ہونے پر ہی پی سی آر ٹیسٹ کریں گے اور اگر وہ 6 دنوں سے زیادہ قیام کررہے ہیں تو چھٹے دن وہ پی سی آر ٹیسٹ کریں گے اور اگر وہ 12 دنوں سے زیادہ یہاں ٹہرتے ہیں تو انہیں کورونا ٹیسٹ کرنا ہوگا۔ ایسے افراد کو گھروں میں قرنطینہ ہونا پڑے گا اور دس دنوں کیلئے وہ گھروں میں ہوگا۔ تاہم اگر وہ گرین ممالک سے آرہے ہیں تو ان کیلئے استثنی حاصل ہے۔
ابوظبہی میں تمام کمپنیوں کو یہ ہدایت کی گئی ہیں کہ وہ 14 دن بعد اپنے ہر ملازم کا ٹیسٹ کیا کریں گے۔ ایسے میں جن افراد نے کورونا ویکسین میں حصہ لیا ہے ، ان کو استثنیٰ دیا گیا ہے۔