متحدہ عرب امارات

اے آئی آئی ایم ایس کے سربراہ ڈاکٹر اے کے بسوئی معطل، نرس کو ہراساں کرنے کا الزام

خلیج اردو
نئی دہلی: آل انڈیا انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (AIIMS) نے اپنے کارڈیو تھوراسک اینڈ ویسکولر سرجری (CTVS) ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ ڈاکٹر اے کے بسوئی کو ایک نرسنگ افسر کی جانب سے جنسی ہراسانی، دھمکیوں اور نازیبا زبان کے استعمال کے الزامات کے بعد معطل کر دیا ہے۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق، یہ کارروائی اے آئی آئی ایم ایس نرسز یونین کی جانب سے وزیرِاعظم کے دفتر کو بھیجی گئی شکایات کے بعد عمل میں آئی۔ یونین نے الزام لگایا کہ ڈاکٹر بسوئی نے نرسوں کے لیے کام کا ماحول غیر محفوظ بنا دیا ہے اور صبح کے راؤنڈز کے دوران “جنسی طور پر ہتک آمیز اور توہین آمیز” زبان استعمال کی۔

شکایت میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر بسوئی نے مبینہ طور پر شکایت کرنے والی نرس کا کلینیکل تبادلہ کرانے کی کوشش کی تاکہ انتقامی کارروائی کی جا سکے۔ یونین نے اپنے خط میں اس معاملے کو “دفتر میں دھونس اور جنسی ہراسانی کا کیس” قرار دیا، جبکہ الزام لگایا کہ انتظامیہ نے ابتدائی طور پر کوئی کارروائی نہیں کی۔

اس کے جواب میں اے آئی آئی ایم ایس کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ایم سرینیواس نے حکم جاری کرتے ہوئے ڈاکٹر بسوئی کو تمام انتظامی ذمہ داریوں سے فارغ کر دیا اور پروفیسر وی دیوگورو کو عبوری سربراہ مقرر کیا۔

ادارے کی اندرونی شکایات کمیٹی (ICC) نے اس معاملے کی باضابطہ تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ سینئر فیکلٹی ارکان کے مطابق، کسی ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ کے خلاف اس نوعیت کی کارروائی حالیہ برسوں میں کم ہی دیکھی گئی ہے۔

یہ پہلا موقع نہیں جب ڈاکٹر بسوئی کو نظم و ضبط کی کارروائی کا سامنا کرنا پڑا ہو۔ وہ 2009 میں وزارتِ صحت کی جانب سے مبینہ بے ضابطگیوں کے باعث معطل کیے گئے تھے، جبکہ 2019 میں بھی انہی الزامات پر شکایت درج ہوئی تھی مگر کارروائی نہیں کی گئی۔ 2012 میں انہیں مبینہ طبی غفلت کے الزام میں بھی معطل کیا گیا تھا۔

ذرائع کے مطابق، این ڈی ٹی وی نے ڈاکٹر بسوئی اور اے آئی آئی ایم ایس کے میڈیا ونگ سے رابطہ کیا مگر کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔

 

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button