متحدہ عرب امارات

دبئی میں غیرقانونی پارٹیشن فلیٹس کے خلاف کریک ڈاؤن، درجنوں کرایہ دار بے گھر

خلیج اردو
دبئی: دبئی میونسپلٹی کی جانب سے غیرقانونی پارٹیشنز اور خطرناک رہائشی انتظامات کے خلاف جاری کریک ڈاؤن کے نتیجے میں متعدد کرایہ داروں کو اچانک اپنے فلیٹس خالی کرنا پڑے۔ یہ کارروائی دبئی لینڈ ڈیپارٹمنٹ اور سول ڈیفنس کے تعاون سے کی گئی، جس کا مقصد رہائشی عمارتوں میں غیر منظور شدہ تبدیلیوں کو ختم کرنا اور شہریوں کی سلامتی کو یقینی بنانا ہے۔

الرقہ میں ایک دو بیڈروم اپارٹمنٹ کے لا فٹ میں رہنے والے کریم اور ان کے بھائی عظیم ان 16 افراد میں شامل تھے جو ایک ہی فلیٹ میں الگ الگ چھوٹے حصوں میں رہائش پذیر تھے۔ کریم کا کہنا تھا، "یہ جگہ پُرتعیش تو نہیں تھی، لیکن ہماری ضرورت پوری کر رہی تھی۔ ہم نے صرف دو ماہ پہلے یہ جگہ لی تھی، اور ایجنٹ نے بتایا تھا کہ یہاں رہنے میں کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔”

اسی طرح، نیپال سے تعلق رکھنے والی روپہ، جو ایک بیوٹی سیلون میں کام کرتی ہیں، باورچی خانے کو پردے اور پنکھے سے بند کر کے ماہانہ 600 درہم میں رہائش اختیار کیے ہوئے تھیں۔ "مجھے کوئی اعتراض نہیں تھا، میں سارا دن کام کرتی ہوں، صرف سونے کی جگہ چاہیے تھی،” انہوں نے کہا۔

مرقبات میں مقیم پاکستانی ڈیلیوری رائڈر رضا نے بتایا کہ وہ پلائی وُڈ کی دیوار سے بنے ایک چھوٹے حصے میں تین دیگر افراد کے ساتھ رہ رہا تھا۔ "کرایہ 700 درہم تھا، ہم نے بل بھی آپس میں بانٹ لیے تھے۔ جب افسران آئے، تو ہم نے بغیر بحث کے فوراً جگہ خالی کر دی۔”

دیرہ میں گھڑیوں کی دکان میں کام کرنے والے بلال نے بتایا کہ وہ پانچ دیگر افراد کے ساتھ ایک ہال میں رہ رہا تھا، جسے مالک مکان نے پارٹیشنز سے تقسیم کیا تھا۔ "ہمیں معلوم تھا کہ یہ سیٹ اپ مکمل طور پر قانونی نہیں، لیکن جب تنخواہ صرف 2,000 درہم ہو، تو کیا آپشن ہوتا ہے؟”

المرقبات میں ایک اور خاتون فریدہ، جو کہ ایک سنگل مدر ہیں، اپنی بیٹی کے ساتھ چھوٹے پارٹیشن شدہ حصے میں رہ رہی تھیں۔ "میں جز وقتی کام کرتی ہوں، اور یہی میری استطاعت تھی۔ اب ہمیں اپنے کزن کے ساتھ شارجہ منتقل ہونا پڑا ہے۔”

متنبہ کیا گیا تھا
دبئی میونسپلٹی نے واضح کیا ہے کہ یہ کریک ڈاؤن کرایہ داروں کو نشانہ بنانے کے لیے نہیں بلکہ ان کی حفاظت کے لیے کیا جا رہا ہے۔ مہم کے آغاز سے پہلے مالک مکانوں کو انتباہی نوٹس دیے گئے تھے، اور انہیں ہدایت دی گئی تھی کہ وہ کسی بھی عارضی یا مستقل ساختی تبدیلی کے لیے باقاعدہ اجازت نامہ حاصل کریں۔

ادارے کا کہنا ہے کہ بغیر اجازت پارٹیشنز، لا فٹس، یا تبدیل شدہ باورچی خانے نہ صرف غیر قانونی ہیں بلکہ آگ لگنے جیسے خطرات کا باعث بن سکتے ہیں، اس لیے تمام رہائشیوں اور مالکان کو بلڈنگ قوانین کی مکمل پابندی کرنا ہو گی۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button